اہم ترین خبریںایران

ایران فلسطین کی حمایت کے اصول سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گا، عبداللّیہان اور ہنیہ کی ملاقات

شیعیت نیوز: وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّیہان  نے حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات میں ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ ایران فلسطین کی حمایت کے اصولی موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

ارنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین عبداللّیہان نے سنیچر کی شام دوحہ میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اوراس فلسطینی تحریک کے دیگر رہنماؤں سے ملاقات میں غزہ کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

استقامتی فلسطینی محاذ کے آپریشن طوفان الاقصی کی کامیابی کے بعد اسماعیل ہنیہ سے ایران کے کسی سرکاری عہدیدار کی یہ پہلی ملاقات ہے ۔

وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّیہان نے اس ملاقات میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطین بدستور عالم اسلام کا اہم ترین مسئلہ ہے، کہا کہ فلسطین کی حمایت دینی، انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے اور آج پہلے سے زیادہ ضروری ہے کہ سبھی مسلمین، مومنین، اور حریت پسند انسان فلسطین اور مظلوم فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑے ہوں۔

انھوں نے تحریک استقامت فلسطین کی کامیابی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام کے خلاف صیہونیوں کے جنگی جرائم بہت بڑھ گئے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان پر فلسطینی قوم سے ایسا وار لگا ہے جس کی کوئي نظیر نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شیخ زکزکی راہ خدا کے حقیقی مجاہد ہیں، آیت اللہ خامنہ ای اور شیخ زکزکی کی ملاقات

ایران کے وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف وحشیانہ حملے رکوانے کے لئے علاقائي اور بین الاقوامی سطح پر ایران کی کوششوں اور مشاوروتوں کا ذکر کیا اور کہا کہ ہم نے اس سلسلے میں اسلامی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کی تجویز پیش کی ہے اور اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور فلسطینی عوام کی حمایت میں اسلامی ملکوں کے ہر اقدام کی تائید کرتے ہیں۔

انھوں نے آپریشن طوفان الاقصی کی منصوبہ بندی اور اس پر کامیاب عمل درآمد کے فلسطینی قوم کے اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے ماہرین کے اعتراف کے مطابق آپریشن طوفان الاقصی نے ثابت کردیا ہے کہ بعض لوگوں کے غلط تصور کے برخلاف فلسطین زندہ ہے اور بعض ملکوں کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ روابط معمول پر لانے کا عمل اپنے فطری، انسانی اور قانونی حقوق کے حصول کے لئے فلسطینی قوم کے عزم محکم میں تزلزل پیدا نہيں کرسکتا۔

حسین امیر عبداللّیہان نے کہا کہ ایران ملت فلسطین کی حمایت کے اپنے اصولی موقف سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹےگا۔

انھوں نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی، مسجدالاقصی پر صیہونیوں کے مسلسل حملوں اور بنیامن نتن یاہو کی انتہا پسند حکومت کے اشتعال انگیز اقدامات اور جرائم کا سلسلہ جاری رہنے پر فلسطینی قوم کا فطری ردعمل ہے۔

حسین عبداللّہیان نے کہا کہ ایران غزہ کے خلاف صیہونیوں کے جنگی جرائم رکوانے کی کوششیں جاری رکھے گا اوراگر صیہونی حکومت کے جنگی جرائم جاری رہے تو علاقے میں کچھ بھی ہوسکتاہے۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب ، صدرمملکت اور ایرانی عوام کی خدمت میں سلام پیش کرتے ہوئے، ایران کی جانب سے فلسطین کی بے دریغ حمایت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم او آئي سی کے اعلی رتبہ حکام کے اجلاس کا انعقاد بہت اہم ہے اور ہمیں امید ہے کہ عالم اسلام فلسطینی قوم کی محکم اور بھرپور حمایت کرے گا۔

انھوں نے کہا کہ صیہونی دشمن نے مسلسل کئی عشرے سے مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف بے شمار جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور گزشتہ مہینوں کے دوران مسجد الاقصی کی بے حرمتی کے اقدامات کافی بڑھ گئے تھے اور آپریشن طوفان الاقصی اس کے ان ا قدامات کا فطری جواب ہے۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصی نے صیہونی حکومت پر کاری وار لگایا اور اس کو اسٹریٹیجک شکست سے دوچار کیا۔

انھوں نے کہا کہ غزہ کے عوام کا قتل عام اور صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اس کی عاجزی اور وحشت کی عکاسی کرتے ہیں لیکن اس کے جنگی جرائم، وحشیانہ اور اندھا دھند قتل عام ، رہائشی مکانات، مساجد، اسپتالوں اور دیگر عوامی مراکز کی تباہی کے باوجود استقامت فلسطین سربلند اور توانا ہے۔

یاد رہے کہ استقامتی فلسطینی محاذ کے آپریشن طوفان الاقصی میں اپنی تاریخی شکست کا بدلہ غاصب صیہونی حکومت غزہ کے عوام سے لے رہی ہے اور ان پر انواع و اقسام کے بموں کی بارش، بچوں ، عورتوں اورسن رسیدہ افراد سمیت نہتے فلسطینی عوام کے خلاف وسیع پیمانے پر جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے، جس میں پانی کی بندش اور کھانے پینے کی اشیا نیز ضروری دواؤں کی سپلائی کا راستہ بھی بند کردینا شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button