دنیا

زندگی اور موت میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، اسرائیلی وزیراعظم

شیعیت نیوز: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اسرائیل کے لئے سیاہ ترین کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے ہونے والے حملوں کے بعد ہمیں زندگی اور موت میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

الجزیرہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس اور مقاومتی تنظیموں کے حملوں کے بعد اسرائیل کو زندگی اور موت میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ہم سب متحد ہیں اور اس جنگ میں حماس کو نابود کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : شمالی افغانستان میں شیعہ مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں 15 نمازی شہید

انہوں نے کہا کہ تل ابیب کو بیرون ملک سے امداد موصول ہورہی ہے جس کے ذریعے ہم ناپید ہونے والے جنازوں کو ڈھونڈ سکیں گے۔

نیتن یاہو نے کہا کہ تمام ممالک کو حماس کا مقابلہ کرنا ہوگا ہم حماس کی میزبانی کرنے والے تمام ممالک پر پابندی لگائیں گے۔

انہوں نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرے تاکہ اپنے شہریوں کا دفاع کرسکے۔ امریکی وزیردفاع کے ساتھ ملاقات کے دوران مزید ہتھیار دینے کا مطالبہ کریں گے۔

اسرائیلی وزیراعظم نے حماس کے خوف میں ہواس باختہ ہوکر کہا کہ اگر حماس کے دسترس میں ہو تو ہم سب کو قتل کردے گی۔ ہم غزہ کے اطراف میں موجود اسرائیلی شہروں کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔

دوسری جانب صیہونی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینیوں کے طوفان الاقصی آپریشن میں ہلاک ہونے والی صیہونیوں کی تعداد چودہ سو ہوگئی ہے۔

صیہونی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن میں ہلاک ہونے والے دو سو دیگر صیہونیوں کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب تک 1400 سے زائد صیہونی ہلاک ہوچکے ہیں۔

غاصب صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کے جرآتمندانہ آپریشن کو ناکام بنانے کے لئے رہائشی علاقوں پر حملوں کے علاوہ غزہ کے سارے راستے بند کر دیئے ہیں پھر بھی صیہونی حکومت کو بری طرح سے شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن بدستور جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button