عراق

عراق میں غائب ہونے والی اسرائیلی جاسوس الزبتھ تسرکوف کہاں ہیں؟

شیعیت نیوز: عراق میں مہینوں سے لاپتہ رہنے والی اسرائیلی- روسی شہری الزبتھ تسرکوف کی شناخت کے حوالے سے شائع رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ وہ صیہونی فوج کی ایک افسر ہے اور شام اور عراق میں تل ابیب اور واشنگٹن کی جاسوسی ایجنسیوں کے لیے کام کرتی ہے۔

عراق میں الزبتھ تسرکوف کی گمشدگی کی خبریں جن کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی- روسی محقق ہیں، گزشتہ چند دنوں کے دوران علاقائی میڈیا میں کافی کوریج مل رہا ہے۔

المیادین چینل کی ویب سائٹ نے ایک رپورٹ میں اس مسئلے پر روشنی ڈالی ہے اور خطے کے کچھ ممالک میں تسورکوف کی سرگرمیوں کی نوعیت کے مزید پہلوؤں کو واضح کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جنین کی فتح عظیم تھی، سکریٹری جنرل زیاد النخالہ

المیادین کی رپورٹ کے مطابق الزبتھ تسرکوف کی گمشدگی کی خبر نے صیہونی حکومت کے سیکورٹی اور عسکری اداروں میں غصے کی لہر دوڑا دی ہے جبکہ غاصب اسرائیل نے چند ماہ قبل ان کی گمشدگی کا اعتراف کیا تھا۔

المیادین نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ تسرکوف نے جو ابتدا میں سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کے طور پر جانی جاتی تھی، مارچ میں صیہونی حکومت سے اپنا رابطہ منقطع کر لیا۔

درحقیقت اس معاملے کو اسرائیل میں چار ماہ تک خاموش رکھا گیا۔ میڈیا میں ان کی گمشدگی کی خبر شائع ہونے تک غاصب حکومت کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے دفتر نے بغداد کے علاقے کرادہ سے ان کے لاپتہ ہونے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے حزب اللہ عراق بٹالین پر ان کے اغوا کا الزام عائد کیا اور عراقی حکومت کو ان کی حفاظت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button