ایران

ایران کے خلاف امریکی من گھڑت بیانات ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا ردّعمل

شیعیت نیوز: ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے AIPAC کے سالانہ اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ کے بیانات پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ نے غاصب اور متعصب صہیونی حکومت کیلئے اپنے ملک کی ہمہ جہت حمایت کے تسلسل میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت بیانات دیئے ہیں۔

ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ ایران کی فلسطینی قوم کی حمایت مظلوموں، آزادی پسند تحریکوں اور حق خود ارادیت کی حمایت، قبضے کی نفی اور نسل پرستانہ رویوں کے خلاف جہدوجہد پر مبنی ہے۔

کنعانی نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ دوسری حکومتوں کے خلاف امریکی طاقت کے بل بوتے پر دھمکی، بین الاقوامی قوانین بالخصوص اقوام متحدہ کے چارٹر کی دفعات کے خلاف ہے، لہٰذا اس حوالے سے ایران اپنی مدافعانہ طاقت کو مضبوط کرنے اور اپنے حقوق اور سلامتی کے تحفظ میں کوئی دریغ نہیں کرے گا۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے امریکی حکام کو مشورہ دیا کہ وہ ایران کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگانے سے گریز کرتے ہوئے ایران کے بارے میں اپنی غیر قانونی اور ناکام پالیسیوں کے تسلسل پر نظر ثانی کریں۔

یہ بھی پڑھیں : ایران کی ڈیٹرنس طاقت خطے کی پائیدارسلامتی اور امن کی ضمانت ہے، امیر عبداللہیان

دوسری جانب صہیونی حکومت کے جرائم کی حمایت کرنے والے ممالک بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی میں شریک ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے گذشتہ روز قتل ہونے والا دو سالہ محمد ہیثم التمیمی 28 واں فلسطینی بچہ ہے جو رواں سال کے دوران صہیونی خونخوار فوجیوں کے ہاتھوں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے۔

ٹویٹر پر ایک پیغام میں انہوں نے لکھا ہے کہ بین الاقوامی طور پر اسرائیل کی حمایت کرنے والے بھی صہیونی حکومت کے اس انسانی سوز جرم میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے تاکید کی کہ امریکی وزیرخارجہ کی جانب سے اسرائیل کے لئے تاریخی حمایت اور سالانہ 3۔3 ارب ڈالر کے علاوہ ایک ارب ڈالر کی خصوصی امداد کا اعلان فلسطین میں جاری مظالم میں امریکہ بھی صہیونی حکومت کے ساتھ شریک ہونے کا واضح ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button