دنیا

بھارت: مدھیہ پردیش میں دو جنگی طیارے گر کر تباہ

شیعیت نیوز: مدھیہ پردیش کے علاقے مرینا کے پاس دو جنگی طیارے سکھوئی۔30 اور میراج 2000 گر کر تباہ ہو گئے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق دونوں طیاروں نے مدھیہ پردیش کے گوالیر ایئربیس سے اڑان بھری تھی جہاں فضائیہ کی مشقیں جاری ہیں۔

رپورٹ میں فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارتی فضائیہ اس بات کی تحقیقات کرے گی کہ کیا دونوں طیارے آپس میں ٹکرائے ہیں یا وجہ کچھ اور رہی۔

اطلاعات کےمطابق سکھوئی میں 2 پائلٹ اور میراج میں ایک پائلٹ موجود تھا۔

مدھیہ پردیش کے وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان نے اس حادثے پر اظہار افسوس کیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ دو پائلٹ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ جبکہ تیسرے پائلٹ کی تلاش میں ہیلی کاپٹر بھیجا گیا جس کا طیارہ مرینا ضلع کے پہاڑ گڑھ ترقیاتی بلاک کے جنگل میں گرا۔

لوگوں نے جہاز میں آسمان پر ہی آگ لگتے ہوئے دیکھا، اس کے بعد طیارہ تیز رفتاری سے زمین کی طرف آتے دیکھا گیا۔ اس وقت طیارہ واپسی کی پرواز پر تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ پائلٹ نے اپنی سمجھداری سے کیلارس اور پہاڑ گڑھ کے قصبوں کو حادثے سے بچایا ہے۔

بھارت کے فوجی ذرائع کے مطابق فوج نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو حادثے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے اور انہوں نے پائلٹس کی حفاظت کے بارے میں معلومات مانگی ہیں۔

ایم پی کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے جنگی طیاروں کے حادثے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دو سال میں امریکہ اور چین میں ہو سکتی جنگ ہے، جنرل مائیکل منیہن کا بڑا بیان

دوسری جا نب بھارت نے مغربی بالخصوص امریکی دباؤ کے باوجود روس سے تیل کی خریداری کو جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔

ٓامریکہ اور مغربی ممالک امریکہ کے خلاف روس کے فوجی آپریشن کی مذمت کرنے کے لئے ہندوستان پر دباؤ بنا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ امریکہ اس بات کے بھی درپے ہے کہ وہ بھارت کو روس سے سستے داموں پر ملنے والے تیل کی خریداری سے بھی روک دے، تاہم امریکہ کی تمام تر کوششوں کے باوجود بھارت گزشتہ دو ماہ کے دوران روس کا تیل خریدنے والا سب سے بڑا ملک رہا ہے۔

تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے بھارت کے اعلیٰ سرکاری عہدے دار امیتابھ کنٹ نے روس کے ساتھ اپنے تعلقات کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی، ماسکو سے تیل کی خرید و فروخت کا سلسلہ ہر ممکن حد تک جاری رہے گا، اس کے علاوہ دونوں ہی ممالک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے اپنی قومی کرنسی میں ٹریڈنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے یوکرین جنگ کے بعد روس کے خلاف عائد مغربی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات کے باوجود نئی دہلی نے روس سے تیل کی خریداری کا سلسلی نہیں روکا اور آج بھی روس کی تیل کمپنیاں بھارت میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button