عراق

عراق میں سب سے بڑے سالانہ اربعین مارچ کا آغاز ہوگیا

شیعیت نیوز: عراق کے جنوبی شہر بصرے سے، کربلائے معلیٰ کی جانب سے سب سے بڑے سالانہ اربعین مارچ کا آغاز ہو گیا۔ دوسری طرف ایک عراقی عالم دین نے کہا ہے کہ آیت‌ اللہ العظمیٰ سیستانی کی طبیعت ناساز ہونے سے متعلق خبریں درست نہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس موقع پر بصرے میں ’’نہر سے قتلگاہ تک‘‘ کے نعرے کے تحت ایک خصوصی پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔

گزشتہ روز عراق کے شہر بصرہ سے بنی عامر قبیلے کے ہزاروں افراد نے اپنی قدیمی روایت کے تحت اربعین پیدل مارچ کا آغاز کر دیا جو چہلم کے موقع پر کربلائے معلیٰ پہنچیں گے۔

عراق میں ہر سال عظیم سالانہ اربعین مارچ کا آغاز، عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کی نگرانی میں ملک کے جنوبی ترین مقام، فاؤ کی بندرگاہ سے ہوتا ہے۔ بصرے سے شروع ہونے والے، اس عظیم مارچ میں ایک بہت بڑا پرچم بھی زائرین کے ہمراہ ہے۔

بصرے سے شروع ہونے والے اس مارچ کے شرکا اپنے ثواب کو سپاہ قدس کے کمانڈر قاسم سلیمانی، الحشد الشعبی کے سربراہ ابومہدی المنہدس سمیت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے تمام سپاہیوں اور کمانڈروں کو ہدیہ کرتے ہیں۔

مارچ کے شرکا فاؤ کی بندرگاہ سے چھے سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے شہدائے کربلا کے چہلم کے دن اس شہر میں داخل ہوں گے۔

عراق کے دیگر شہروں سے بھی لاکھوں عراقیوں نے کربلائے معلیٰ کی جانب پیدل سفر کا آغاز کردیا ہے۔ اس موقع سیکورٹی کے کڑے انتظامات کیے گئے ہیں۔ ہیلی کاپٹروں، ڈرون طیاروں اور تھرمل کیمروں کے ذریعے مارچ کے راستوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران نے عراق میں فتنے کی آگ کو بجھانے کیلئے اپنا کردار ادا کیا، دارالافتاء عراق

دوسری جانب ایک عراقی عالم دین نے کہا ہے کہ آیت‌ اللہ العظمی سیستانی کی طبیعت ناساز ہونے سے متعلق خبروں میں کوئی سچائی نہیں ہے اور وہ بخیر ہیں۔

عراق کے عالم دین رشید الحسینی نے اپنے ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ مرجع تقلید آیت‌ اللہ العظمیٰ سیستانی کی طبیعت ٹھیک ہے اور ان کے سلسلے میں جو تشویشناک خبریں عام ہو رہی ہیں ان میں کوئی سچائی نہیں ہے۔

رشید الحسینی نے سبھی سے اپیل کی کہ وہ خبروں کو موثق ذرائع سے حاصل کیا کریں اور غیر معتبر ذرائع کی خبروں پر کان نہ دھریں۔

واضح رہے گزشتہ روز عراق کے بعض ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا نے یہ خبر دی تھی کہ آیت‌ اللہ سیستانی کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button