ایران

ویانا مذاکرات میں نسبتاً پیش رفت حاصل ہوئی ہے، ناصر کنعانی

شیعیت نیوز: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں نسبتاً پیشرفت حاصل ہوئی ہے لیکن ان پیش رفتوں سے پوری طرح سے ایران کے قانونی مطالبات پورے نہیں ہوئے ہیں۔

یہ بات ناصر کنعانی نے بروز پیر ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے ایران اور 4+1 گروپ کے درمیان ممکنہ معاہدے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری مذاکراتی ٹیم نے ایک اچھے اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے اور ایران کے خلاف سخت پابندیاں ہٹانے کے لیے ویانا کے مذاکرات میں حصہ لیا ہے۔

ہماری ٹیم نے ایک اچھے اور مستحکم معاہدے تک پہنچنے اور ایران کے خلاف سخت پابندیاں ہٹانے کے لیے ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں حصہ لیا۔ ہم نے سنجیدہ بات چیت کر کے نسبتا ترقی کی ہے اور ہم آگے بھی بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : یورپی رابطہ کار کو معاہدے کے بارے میں اپنے حتمی فیصلے کو بتائیں گے، عبداللہیان

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ میں سلمان رشدی پر حملے کے حوالے سے ہم ان کے حامیوں کے علاوہ کوئی شخص کو مذمت کے لائق نہیں سمجھتے ہیں۔ رشدی نے اسلام کی توہین کرنے اور 1.5 بلین مسلمان کی سرخ لکیر سے عبور کرنے کے ساتھ ساتھ عوام کو غصے سے دوچار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سلمان رشدی پر حملہ آور کے حوالے سے امریکی میڈیا سے سننے والی خبر کے سوا کچھ نہیں دیکھا ہے اور یقینی طور پر اور سنجیدگی سے حملہ آور اور ایران کے درمیان کے ایران رابطہ کی تردید کرتے ہیں۔

ناصر کنعانی نے افغانستان سے امریکی انخلا کی سالانہ تاریخ کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ افغانستان پر امریکہ کے ناجائز اور غاصبانہ قبضے کے نتیجے میں اس ملک کی بنیادی تنصیبات تباہ ہوئی ہیں اور افغانستان کو امریکہ سے تباہی و بربادی کے سوا اور کچھ نہیں ملا ہے۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران ہمیشہ افغان قوم کے ساتھ رہا ہے اور افغانستان میں امن و استحکام ایران سمیت تمام پڑوسی ملکوں کے مفاد میں ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button