اہم ترین خبریںایران

آل سعود سزائے موت دے کر خودساختہ بحرانوں کو حل نہیں کر سکتی، سعید خطیب زادہ

شیعیت نیوز: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ لامحدود سزائے موت اور جارحیت خودساختہ بحرانوںں کو حل نہیں کرسکتی اور سعودی حکومت ہمیشہ کی طرح لوگوں کو دبانے کے ذریعے اپنے سیاسی اور عدلیہ کے بحرانوں کی پردہ پوشی کرتی ہے۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے اتوار کے روز سعودی عرب میں بڑی تعداد میں مظاہرین کی اجتماعی پھانسی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ سعودی عرب رائج بہانوں سے اپنے یہاں کی سیاسی و عدالتی افراتفری کو نہ تو چھپا سکتا ہے اور نہ ہی رائج بہانوں سے عوام کی سرکوبی کر سکتا ہے۔

انہوں نے سعودی عرب میں درجنوں قیدیوں کو موت کی سزا دیئے جانے پر رد عمل میں کہا کہ یہ غیر انسانی اقدام، بنیادی انسانی حقوق اور بین الاقوامی حقوق کے ابتدائی اصولوں کے خلاف ہے۔

خطیب زادہ نے انسانی حقوق کے معاملے سے نمٹنے میں مغربی ممالک کی طرف سے استعمال کیے جانے والے دوہرے معیار کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں : آل سعود حکومت نے 41 شیعہ مسلمانوں سمیت 81 افراد کے سر قلم کر دیئے

انہوں نے کہا کہ اس اقدام میں منصفانہ عدالتی کارروائی کا بھی خیال نہیں رکھا گیا۔

انہوں نے سعودی عرب میں درجنوں قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتار دئے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے لگام تشدد اور موت کی سزاؤں سے خودساختہ بحرانوں کو حل نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مغرب ایسے معاملات میں خاموش اور غیر فعال رہتے ہیں جب یہ بعض ممالک میں ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات یہ دوسرے ممالک میں ہوتے ہیں تو شور و غوغا پیدا ہوتا ہے۔

اس سے انسانی حقوق کے نام نہاد محافظوں کی اصل نوعیت کا پتہ چلتا ہے جو انسانی حقوق کے مسئلے کو ان کی فرمانبردار حکومتوں کے حق میں سیاست کرتے ہیں لیکن آزاد ممالک پر حملہ کرتے ہیں۔

سعید خطیب زادہ نے اسی طرح سعودی عرب کے سفاکانہ اقدام پر عالمی برادری کی خاموشی پر کڑی نکتہ چینی کی اور انسانی حقوق کے سلسلے میں ان کے دوہرے معیار کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک نے انسانی حقوق کے مسائل کو ایک سیاسی ہتھکنڈے میں تبدیل کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button