عراق

عراق سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کو نکلنا ہوگا، تحریک النجبا

شیعیت نیوز: عراق کی تحریک النجبا نے بغداد میں امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے اقدامات پر کڑی تنقید کرتے عراق سے تمام امریکی فوجیوں کے فوری انخلا پر زور دیا ہے۔

عراق کی استقامتی تحریک النجبا کے ترجمان نصر الشمری نے کہا ہے کہ امریکہ آزاد ملکوں کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی اور ایسی قوموں کے مقابلے میں ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے جو آزادی اور امن و ترقی کے لئے کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔

تحریک النجبا کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے ہاتھوں بے گناہ عام شہریوں اور ان کی املاک و اثاثوں کو نشانہ بنایا جانا ایک ایسی روش ہے جو انسانیت کے لئے سنگین خطرہ ہے۔

واضح رہے کہ عراقی عوام اور مختلف گروہ اپنے ملک سے امریکی دہشت گرد فوجیوں کے انخلا کے خواہاں ہیں اور اس ملک کی پارلیمنٹ نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بل کی منظوری بھی دے رکھی ہے مگر اس کے باوجود امریکی دہشت گرد فوجی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عراق میں بدستور ٹکے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : لبنان میں گرفتار موساد کے جاسوس فرید الحسنیہ نےکیے خطرناک اعترافات

دوسری جانب عراق کے وزیراعظم نے ملک کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے سیاسی گروہوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پرعمل کرتے ہوئے نئی حکومت تشکیل دیں۔

عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ان پر جو ذمہ داری تھی وہ انھوں نے عراقی قوم کے لئے پوری کردی اور عراقی قوم کے نقصان میں کوئی قدم نہیں اٹھایا اور کوئی کوتاہی نہیں برتی اور ہمیشہ عراقی مفادات کو ترجیح دی۔

انھوں نے کہا کہ اب انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے سیاسی گروہوں اور شخصیات کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے فریضے پر عمل کریں اور قومی مفاہمت کے ساتھ ملک کو سیاسی تعطل سے باہر نکالیں اور نئی حکومت تشکیل دیں۔

عراق کے صدر برہم صالح نے بھی ملک کو سیاسی تعطل سے باہر نکالے جانے اور مقتدی صدر کی حکومت کے لئے اعلان کیا ہے کہ وہ عراق میں نئی حکومت کی تشکیل کے لئے قومی سطح پر کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ عراق میں ہونے والے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں الصدر تحریک نے تین سو انتیس کے ایوان میں سب سے زیادہ تہتر نشستیں حاصل کی ہیں تاہم وہ اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔انتخابات کو پانچ ماہ گزرنے کے باوجود ، سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت سازی کے معاملے پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے اور ملک کو بدستورعبوری حکومت کی نگرانی میں چلایا جارہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button