مذاکرات کی تکمیل کیلیے امریکہ کے سیاسی فیصلے کی ضرورت ہے

شیعیت نیوز: ویانا میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کے ایک قریبی ذریعہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کو انجام تک پہنچانے کے لیے مذاکرات کے تمام فریقوں اور امریکہ کے سیاسی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بات ایرانی مذاکراتی ٹیم کے ایک قریبی ذریعہ نے پیر کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کے تمام فریقوں کے ساتھ ساتھ امریکہ کے سیاسی فیصلے وہ چیز ہیں جو مذاکرات کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
ایرانی مذاکراتی ٹیم کے اس قریبی ذریعہ نے کہا کہ ایران اور دیگر فریقین کے درمیان ماہرانہ اور غیر رسمی ملاقاتیں ہمیشہ دو طرفہ یا کثیر جہتی طور پر ہوتی جا رہی ہیں اور ہوں گی۔
قابل ذکر ہے کہ مذاکرات کا آٹھواں دور 27 دسمبر کو ویانا میں آغاز کیا گیا ہے جس میں شرکاء نے معاہدے کے مسودے کو مکمل کرنے اور کچھ متنازعہ امور پر فیصلہ کرنے میں مصروف ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سینئر مذاکرات کار علی باقری کنی آج رات مذاکرات کے بارے میں صلاح و مشورہ کیلیے تہران کا مختصر دورہ کریں گے۔
ویانا میں ماہرین کی ملاقاتیں اور غیر رسمی مشاورت بدستور جاری ہے۔
ویانا مذاکرات میں نمایان پیش رفت کے باوجود ابھی بھھی اہم مسائل باقی ہیں اور ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے اور نہ ہی اس کے لیے کوئی مقررہ وقت ہے اور کسی حتمی معاہدے تک پہنچنا صرف مغربی فریقین خصوصاً واشنگٹن کے ضروری سیاسی فیصلوں سے ہی ممکن ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں : ایران کے ساتھ حفاظتی امور پر بھی غیر رسمی بات چیت کریں گے، رافائل گروسی
دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے سرخ لکیروں کو برقرار رکھنے کے لیے ایران کے پختہ عزم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم پابندیوں کے خاتمے کے لیے ویانا مذاکرات میں کسی بھی بیرونی عنصر کو ملک کے قومی مفادات پر اثر و رسوخ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے خارجہ پالیسی کے میدان میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت بالخصوص ویانا مذاکرات اور یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے ان شعبوں میں پارلیمنٹ کے ارکین کے خیالات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے ویانا مذاکرات سے متعلق پیشرفت کی وضاحت کرتے ہوئے، ایک اچھے اور مضبوط معاہدے کو حتمی شکل دینے، مقررہ سرخ لکیروں اور خاص طور پر موثر اقتصادی ضمانتوں پر قائم رہنے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے خیرمقدم پر زور دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سرخ لکیروں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پابندیاں ہٹانے سے متعلق ویانا مذاکرات میں کسی بھی بیرونی عوامل کو ملک کے قومی مفادات پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔