ایران

شام پر مسلط یکطرفہ اقدامات نے اس کے عوام کے مصائب اور مسائل کو طول دیا ہے، زہرا ارشادی

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کی سفیر اور نائب مستقل مندوب نے شام پر مسلط یکطرفہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بات زہرا ارشادی نے جمعرات کے روز شام میں انسانی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ شام پر مسلط یکطرفہ اقدامات نے اس کے عوام کے مصائب اور مسائل کو طول دیا ہے اور اس ملک کے لوگوں کو امداد فراہم کرنے میں انسانی ہمدردی کے اداروں کے کام کو منفی طور پر متاثر کیا ہے۔

ارشادی نے آستانہ میں ایران، روس اور ترکی کے درمیان حالیہ ملاقات کا حوالہ دیا اور کہا کہ رکن ممالک نے ضامن کی حیثیت سے شام میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانے پر زور دیا اور عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ اس ملک میں شامی عوام کے لئے اپنی امداد میں اضافہ کریں۔ ۔

انہوں نے شام کی سرزمین کی خودمختاری اور اتحاد کے عزم اور احترام کی ضرورت پر اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کا اعادہ کیا اور کہا کہ یہ شام کے زیر قبضہ علاقوں کے قبضے کے خاتمے، شام پر صیہونیوں کے حملوں کو روکنا، دہشت گردوں کے خطرات کا مقابلہ کرنا، شامی عوام کے خلاف غیر قانونی اور غیر انسانی پابندیوں کو مکمل طور پر ختم کرنا سے ہی ہوسکتا ہے۔

خاتون ایرانی سفیر نے شام کی نسبتاً پرسکون صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے مزید شامی پناہ گزینوں کی واپسی کا امکان پیدا ہوا ہے، نیز تعمیر نو کی کوششوں میں تیزی آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلامی انقلاب کی بدولت ہم اپنی تقدیر خود طے کرتے ہیں، آیت اللہ سید احمد خاتمی

انہون نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2585 کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے جاری کام خاص طور پر پانی، صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی سرگرمیاں ضرورت مند لوگوں کی تعداد میں اضافے کو روکنے اور اس کے ساتھ ساتھ فوری انسانی ضروریات کو کم کرنے اور اس طرح غیر ملکی امداد پر انحصار کو کم کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے شام پر سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ ان غیر قانونی اقدامات نے شامی عوام کے مصائب اور مسائل کو طول دیا اور انہیں امداد فراہم کرنے میں انسانی ہمدردی کے اداروں کے کام کو منفی طور پر متاثر کیا۔

انہوں نے کہا کہ شام میں بگڑتے ہوئے انسانی حالات کو دیکھتے ہوئے، جہاں شام کے شہری بنیادی ڈھانچے کے قابل ذکر حصے تباہ ہو چکے ہیں یا تباہی کی حالت میں ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹوں کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو قرارداد 2585 کا موثر نفاذ، مکمل، متوازن اور سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے اس بات کا یقین دلانے کی ضرورت پر زور دیا کہ بین الاقوامی کارروائیوں کے ذریعے شام میں داخل ہونے والی امداد ضرورت مندوں تک پہنچے گی اور دہشت گرد گروہوں کے ہاتھ میں نہیں جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button