برطانیہ کو ایران پر اپنا قرض ادا کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنا چاہئیے، جنرل حاتمی

شیعیت نیوز: ایران کے وزیر دفاع امیر حاتمی نے کہا ہے کہ ایران کی واجب الادا قرض ادا کرنے کے لئے برطانیہ کے عملی اقدام کی ضرورت ہے۔
یہ بات بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے منگل کے روز برطانوی وزیر دفاع بن والاس کے حالیہ موقف پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ برطانوی وزیر دفاع بین والیس نے دونوں فریقین کے مابین فوجی معاہدے طے کرنے کی ضرورت اور بیالیس سال کے بعد ایران کو قرض ادا کرنے کی ضرورت کا اعادہ کیا ہے لیکن برطانوی حکام کے مؤقف اور ہمیشہ کے مابین ہمیشہ فرق رہا ہے اور ایران کو قرضوں کے تصفیے سے متعلق برطانیہ کا مؤقف عملی طور پر ہونا چاہئے۔
ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ تہران کی واجب الادا رقم واپس کئے جانے کے بارے میں لندن کی عدالت کے فیصلے کے پیش نظر اس بات کی امید کی جاتی ہے کہ برطانیہ کی جانب سے کوئی عملی راستہ اختیار کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : شام: دیر الزور میں امریکہ کے فوجی اڈے پر راکٹوں سے حملہ، متعدد افراد زخمی
جنرل حاتمی نے کہا کہ عدالت کے احکامات اور معاہدے کی ذمہ داریوں اور فریقین کے مابین قرضوں کے حل کے عملی حل پر متعدد مباحثے کے پیش نظر ، جابرانہ پابندیوں کے نتیجے میں رکاوٹیں سب سے بڑی رکاوٹ نہیں ہیں ، اور ایرانی عوام کے حق کے منتظر رہنا عملی خواہش کا متقاضی ہے۔ برطانوی حکومت نے اس مسئلے کو ختم کرنا ہے۔
برطانوی وزیر جنگ نے ریڈیو ٹائمز سے گفتگو میں کہا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے ایران کی رقم واپس کئے جانے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیر دفاع بن والاس نے ریڈئو چینل ’’ٹائمز‘‘ کے ساتھ گفتگو کے دوران اپنے ملک ایران کے قرضے واپس کرنے کی ضرورت پر زور دیا ، جس کا تخمینہ 400 ملین پاؤنڈ ہے۔
واضح رہے کہ ایران کی جانب سے برطانیہ کو یہ رقم سن ستر کے عشرے میں پندرہ سو ٹینک اور ڈھائی سو بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کے لئے ادا کی گئی تھی۔