ایران

ایرانی قوم ارادوں کی جنگ میں کامیاب ہوئی، صدر حسن روحانی

شیعیت نیوز: ایرانی صدر نے کہا ہے کہ پچھلی امریکی انتظامیہ نے پوری کوشش کی کہ اپنی شرمناک خواہش کے سامنے ایرانی قوم کو عاجز بنائے لیکن ایرانی قوم ارادوں کی جنگ میں کامیاب ہوئی۔

یہ بات ڈاکٹر حسن روحانی نے آج بروز جمعرات شہداء اور سابق فوجیوں کی فاؤنڈیشن کے قومی منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی امریکی انتظامیہ نے پوری کوشش کی کہ اپنی شرمناک خواہش کے سامنے ایرانی قوم کو عاجز بنائے لیکن ایرانی قوم ارادوں کی جنگ میں کامیاب ہوئی۔ اور آج وائٹ ہاؤس کے نئے حکام دہرا رہے ہیں کہ جنگ اور پچھلی امریکی انتظامیہ کا زیادہ سے زیادہ دباؤ ان کی شکست کی وجہ تھی۔

صدر روحانی نے کہا کہ "یہ ایک عظیم الشان کامیابی ہے اور یہ واقعہ ہمیں” داعیا الی الله باذنه "کی یاد دلاتا ہے اور دنیا کے تمام آزادی پسندوں سے جارحیت اور جبر کے خلاف ڈٹ جانے کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ خدا انہیں فتح عطا کرے۔”

روحانی نے کہا کہ ان تین سالوں کے دوران ہمارے لوگوں کو بہت نقصان اٹھانا پڑا اور ہمارے لوگ اقتصادی کے لحاظ سے بہت مشکل دن سے گزرے لیکن انہوں نے اخلاقی ، سیاسی اور قانونی طور پر زبردست اور شاندار فتوحات حاصل کیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ اس نظام کو گرانے کے لئے کسی کوشش سے دریغ نہیں کی، ان تین سالوں میں ہمارے لوگوں نے بہت مسائل کو برداشت کیا۔

یہ بھی پڑھیں : عید بعثت رسول اسلام (ص) پر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا تفصیلی خطاب

دوسری جانب صدر روحانی نے امریکہ کو ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والا بتاتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن کے ان اقدامات کی ترغیب نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی اسے سزا دیئے بغیر چھوڑنا چاہیے۔

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر ہم ڈپلومیسی چاہتے ہیں تو سیدھا راستہ پابندیوں کا خاتمہ اور امریکی وعدوں کی تکمیل ہے اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔

انھوں نے برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں کے نتیجے میں عالمی تعاون کو نقصان پہنچا ہے اور افسوس کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل نے بھی اس دوران مناسب اور غیر جانبدارانہ طریقے سے عمل نہیں کیا اور اب وقت آ گيا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی مدد سے اس نقص کو دور کرے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں ایران کی قطعی پالیسی، عمل کے مقابلے میں عمل ہے اور یہ نہیں ہو سکتا کہ صرف ایران، ایٹمی معاہدے کی حفاظت کی قیمت ادا کرتا رہے۔ اس ٹیلی فونی گفتگو میں برطانیہ کے وزیر اعظم نے ایٹمی معاہدے پر اس کے تمام فریقوں سے عمل کروانے کے لیے اپنے ملک کی کوششوں کے سلسلے میں ایک رپورٹ پیش کی اور کہا کہ ہم اور ایٹمی معاہدے کے تمام فریق اسے بچانے کے خواہاں ہیں اور سبھی کو ایٹمی معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کی تکمیل کی جانب واپسی کے لیے کوشش کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں نیک نیتی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button