ایران

ایران نے بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک اور کورونا ویکسین کی رونمائی کی

شیعیت نیوز: ایرانی ماہرین نے بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے تیارہ کردہ دوسری کورونا ویکسین کی رونمائی اور کلینیکل ٹرائل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

رازی کوو پارس کے نام سے تیار کی جانے والے دوسری ایرانی ویکسین، رازی ویکسین کمپنی نے بائیو ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کی ہے اور اسے انسانی آزمائش کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ایران کے وزیر صحت ڈاکٹر سعید نمکی نے نئی ویکسین کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی نالج بیس کمپنیاں ویکسین کی تیاری کے موثر ترین طریقوں سے کام لے رہیں اور اب تک کورونا کی دو ویکسین تیار کی جا چکی ہیں۔

صدر ایران کے مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سورنا ستاری نے اس موقع پر کہا کہ اندرون ملک جدید ترین ٹیکنالوجیوںاور طریقۂ کار کے مطابق ہر قسم کی ویکسین تیار کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی کمپنیاں، کمزور شدہ وائرس اور غیر فعال وائرس کے ذریعے ویکسین تیار کرنے کی مہارت رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ اور یورپ کو شرطیں رکھنے کا حق نہیں، آیت اللہ سید علی خامنہ ای

ایران کے وزیر زارعت کاظم خاوازی نے اس موقع پر بتایا کہ نئی کورونا ویکسین کی حیوانی آزمائش کامیابی کے ساتھ مکمل کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کو پانچ سو حیوانات پر آزمایا گیا جن میں پچیس بندر بھی شامل تھے جو اس طرح کی آزمائش کے حوالے سے ایک ریکارڈ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران کی پہلی کورونا ویکسین کوو ایران برکت کی انسانی آزمائش کا پہلا مرحلہ ہفتے کے روز مکمل ہوگیا ہے۔

دوسری جانب ایرانی سائنسی،ٹیکنالوجی اور علم پر مبنی کلچر ڈویلپمنٹ ہیڈ کوارٹر کے سکریٹری نے کہا ہے کہ بڑی عالمی طاقتوں کے ذریعہ عائد پابندیوں کے باوجود ایران سائنس کی پیداوار کے شعبے میں اب دنیا میں 16 ویں نمبر پر ہے اور ملک کے اندر مریضوں کو درکار 97 فیصد ادویات فراہم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

پرویز کرمی نے کہا کہ ہمارا ملک اسلامی انقلاب کی فتح کی 42ویں سالگرہ کے موقع پر تمام پابندیوں کے باوجود سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک سرکردہ اور طاقتور ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی ریاست کی کسی بھی دھمکی کا منہ توڑ جواب دیں گے، تخت روانچی

کرمی نے کہا کہ ایران ساڑھے چار لاکھ طلباء اور اتنی ہی تعداد میں فارغ التحصیل سائنس کی تیاری میں رہا اور 2005 میں 54 ویں سے بڑھ کر 2019 میں 16 ویں نمبر پر آگیا۔ ایران عالمی سطح پر سائنسی اور تکنیکی اشارے کے مابین اپنی حیثیت کو 10 اور واحد ہندسوں سے نیچے لانے میں کامیاب رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم دنیا میں نینو سائنس کی پیداوار میں چوتھے ، بائیو ٹیکنالوجی میں ساتویں ، ایرواسپیس میں نویں ، اسٹیم سیلز میں چوتھے ، اور علمی علوم اور مصنوعی ذہانت میں اچھی طرح سے قائم ہیں۔ ہم زیادہ تر شعبوں میں بھی پہلے علاقے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ادویات کے شعبے میں مقامی طور پر 97 فیصد ادویات تیار کرتے ہیں، طبی سازوسامان ، لیبارٹری کے سازوسامان اور سپلائی کے شعبے میں جس کی ہمیں تحقیقی اداروں اور سائنسی مراکز میں ضرورت ہے ، ہم نے بنیادی طور پر ایران میں مقامی بنائی ہے اور تیار کی ہے۔ یہ سائنسی اختیار کے بغیر حاصل نہیں کیا جاسکتا تھا کہ ہماری یونیورسٹیوں نے ہمیں ان کی پیداوار فراہم کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button