ایران

شہید قاسم سلیمانی کے قتل کا جواب امریکہ کو دینا ہو گا، مجید تخت روانچی

شیعیت نیوز: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے ایران اور امریکہ کے مابین قیدیوں کے تبادلے کے سوال پر کہا کہ ہم دونوں جانب سے قیدیوں کے تبادلے کیلئے تیار ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے امریکی ٹی وی چینل این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے قتل کا جواب امریکہ کو دینا ہو گا اس لئے کہ امریکہ نے ایک ایسے شخص کے خلاف جارحیت کی جس نے دہشت گردی کی بیخ کنی کیلئے جدوجہد کی تھی۔

انہوں نے ایران اور امریکہ کے مابین قیدیوں کے تبادلے کے سوال پر کہا کہ ہم دونوں جانب سے قیدیوں کے تبادلے کیلئے تیار ہیں۔

اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں کہا کہ اب گیند امریکی کورٹ میں ہے اور اب یہ امریکہ کی نئی حکومت کو سوچنا ہو گا کہ سابق امریکی حکومت کی شکست خوردہ پالیسی کو جاری رکھے گی یا پھر نئی شروعات کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : ملک میں ہزاروں داعشی عناصر کی موجودگی کا دعویٰ صحیح نہیں، جنرل یحیی رسول

مجید تخت روانچی نے ایک بار پھر کہا کہ اگر امریکہ نے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر عمل کیا تو ایران بھی اس معاہدے پرعمل کرے گا۔

مجید تخت روانچی نے ایران اور جوبائیڈن کی نئی حکومت کے مابین ہر قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی نئی حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے تہران اور واشنگٹن کے مابین کوئی گفتگو نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اب گیند امریکی کورٹ میں ہے اور اب واشنگٹن کو امریکی سابق انتظامیہ کی دیوالیہ پالیسی کو جاری رکھنے یا جاری نہ رکھنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ یہ امریکہ تھا جس نے ٹرمپ انتظامیہ کے ماتحت 2018 میں مذاکرات کی میز کو چھوڑا ۔ اب یہ واشنگٹن کہ فیصلہ کرے کہ کیا وہ اپنی سابقہ ​​انتظامیہ کی دیوالیہ پالیسی کو جاری رکھنا چاہتا ہے یا وہ نیا صفحہ کھولنا چاہتا ہے۔

تخت روانچی نے کہا کہ ایران نے بار بار کہا ہے کہ اگر دیگر فریقین اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں تو ایران بھی اپنی پوری ذمہ داریوں پر واپس آجائے گا۔

تخت روانچی نے بتایا کہ ایران کا بائیڈن کی نئی حکومت سے مذاکرات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے اور وہ پابندیاں کے خاتمے اور سنہ 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی کے لئے امریکہ کے پہلے قدم کا انتظار کر رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button