امریکہ ، فرانس اور یورپ خطے کو اسلحے کی فروخت کو بند کریں، جواد ظریف
شیعیت نیوز: ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے امریکہ، فرانس اور کچھ یورپی ممالک کی جانب سے خطے (مشرق وسطیٰ) میں اسلحے کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بات محمد جواد ظریف نے بدھ کے روز مشرق وسطیٰ میں مسائل کی اصل وجہ کے بارے میں صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کا مسئلہ علاقہ اربوں ڈالر اسلحے کی فروخت ہے جس نے نے خطے کو گن پاؤڈر ڈپو میں تبدیل کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فرانس یا امریکہ خطے میں ہتھیاروں کی صورتحال کے بارے میں بات کرنا چاہیں تو انہیں سب سے پہلے خطے میں دنیا کے 25 فیصد اسلحے کی فروخت کو بند کرنا چاہئے اور پھر اس کے بارے میں بات کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران نے ڈونلڈ ٹرمپ اور بعض امریکی سینئر حکام کو ایرانی پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، سابق وزیر خارجہ پمپئو اور ان کے شرکاء کو تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ شہید سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس اور دیگر ہزاروں شہیدوں کی یاد ہمیشہ زندہ رہےگی جنھیں ٹرمپ کی دہشت گرد حکومت نے دہشت گردانہ کارروائیوں میں شہید کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام کو ٹرمپ کی اقتصادی پابندیوں کی وجہ سے غذائی اور طبی اشیاء سے محروم ہونا پڑا ، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی میں پہنچنے والے نئے افراد کو عبرت حاصل کرنی چاہیے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے ساتھ نے خلیج فارس کے عرب ممالک کے درمیان بات چیت سے متعلق اپنے قطری ہم منصب کی تجویز کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں جامع بات چیت کے لئے میرے بھائی قطری وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن کی تجویز کا خیرمقدم کرے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ "جیسا کہ ہم نے ہمیشہ زور دیا ہے ، ہمارے چیلنجوں کا حل مشترکہ اور اجتماعی تعاون ہے: عالمی اور علاقائی تسلط کے بغیر، پرامن ، مستحکم۔