اہم ترین خبریںمشرق وسطی

کس تیسری عرب مملکت نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کا اعلان کیا ؟جان کر حیران رہ جائیں

معاہدے کے حصے کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوڈان کا نام دہشت گردی کو فروغ دینے والے ممالک کی امریکی حکومت کی فہرست سے نکالنے کے لیے اقدامات اٹھائے تھے۔

شیعیت نیوز: امریکی وسعودی آشیر باد سے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد کس عرب مملکت نے قبلہ اول بیت المقدس پر قابض اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کے قیام کا اعلان کیا ہے ؟؟ یہ جان کر قارئین حیران رہ جائیں گے ۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق سینئر امریکی عہدیداران نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور عبوری کونسل کے سربراہ عبدالفتح البرہان سے فون کال کے دوران معاہدے پر مہر لگائی۔

معاہدے کے حصے کے طور پر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوڈان کا نام دہشت گردی کو فروغ دینے والے ممالک کی امریکی حکومت کی فہرست سے نکالنے کے لیے اقدامات اٹھائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم سپاہ صحابہ کا سیرت کمیٹی کے جعلی نام سے سجاول میں جلوس میلاد النبیؐ پر پابندی کا مطالبہ

سینئر امریکی عہدیدار نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کی رات ایئر فورس ون پر دستاویز پر دستخط کیے تاکہ کانگریس کو سوڈان کو اس فہرست سے نکالنے کے ان کے ارادے سے آگاہ کیا جاسکے۔

تینیوں ممالک کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ’رہنماؤں نے سوڈان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے اور اپنی اقوام کے درمیان جنگ کی صورتحال ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے‘۔

سوڈان گزشتہ دو ماہ میں تیسرا عرب ملک ہے جس نے اسرائیل سے دشمنی ختم کرنے اور تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا ہے۔

قبل ازیں متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی ، ایک اور نوجوان کالعدم سپاہ صحابہ کے قاری کی جنسی درندگی کی بھینٹ چڑھ گیا

امریکا کی طرف سے معاہدے سے متعلق مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ کے سینئر مشیر و داماداورصیہونی ایجنٹ جیرڈ کُشنر، نمائندہ مشرق وسطیٰ ایوی برکوویز، مشیر قومی سلامتی رابرٹ اوبرائن، سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو اور قومی سلامتی کے عہدیدار میگوئیل کوریا نے کیے۔

جیرڈ کشنر نے رائٹرز کو بتایا کہ ’ظاہر ہے یہ بڑی پیشرفت ہے جو اسرائیل اور سوڈان کے درمیان امن قائم کرے گی، امن معاہدے کرنا اتنا آسان نہیں ہے جیسے ہم ابھی ہوتے دیکھ رہے ہیں، یہ بہت مشکل ہیں‘۔

عہدیداران نے کہا کہ سوڈان اور سرائیل کے درمیان وائٹ ہاؤس میں آئندہ ہفتوں میں معاہدے پر دستخط کی تقریب کا امکان ہے۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ رہنماؤں نے اقتصادی اور تجارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جس میں بنیادی توجہ زراعت پر ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کا سادات کےخلاف توہین آمیز زبان کا استعمال ،کروڑوں سادات عظام کی دل آزاری

بیان میں کہا گیا کہ آنے والے ہفتوں میں ہر ملک کا وفد ملاقات کرے گا تاکہ ان شعبوں کے ساتھ زرعی ٹیکنالوجی، ایوی ایشن، مہاجرین کے مسائل اور دیگر شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر بات چیت کی جاسکے۔

بیان کے مطابق سوڈان کی عبوری حکومت نے دہشت گردی کے خلاف لڑائی، جمہوری اداروں کی تعمیر اور اپنے پڑوسیوں سے تعلقات میں بہتری لانے کے لیے جرات اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔

اس کے نتیجے میں امریکا اور اسرائیل نے سوڈان کے ساتھ اس کے نئے آغاز میں شراکت کرنے پر اتفاق کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ عالمی برادری میں پوری طرح پہچانا جائے۔

جیرڈ کشنر نے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدوں کو مشرق وسطیٰ میں ’انقلاب‘ کا آغاز قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: الحشد الشعبی کی جانب سے داعش کی باقیات کے خلاف وسیع فوجی آپریشن کا آغاز

ان کا کہنا تھا کہ سوڈان کا فیصلہ علامتی طور پر اہم ہے کیونکہ 1967 میں اس کے دارالحکومت خرطوم میں ہی عرب لیگ نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے اگست میں اعلان کیا تھا کہ وہ تعلقات کو معمول پر لائیں گے جبکہ حکومتی سطح پر بینکنگ، کاروباری معاہدوں کے ذریعے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اسرائیل کے خلاف طویل مدت سے جاری بائیکاٹ کو ختم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ اس پوزیشن میں نہیں کہ ایران اور یمن کے تعلقات میں مداخلت کرے: ایران

بعدازاں قریبی ملک بحرین نے بھی 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے یو اے ای کے ساتھ مل کر معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

متحدہ عرب امارات اور بحرین وہ تیسرے اور چوتھے عرب ممالک ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں جبکہ مصر اور اردن بالترتیب 1979 اور 1994 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدات پر دستخط کر چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button