ایران

خلیج فارس میں امریکی نقل و حرکت کا بھرپور جواب دیں گے۔ جنرل حسین دہقان

شیعت نیوز : ایران کے سابق وزیر دفاع و سپریم لیڈر کے مشیر برائے دفاعی امور بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے عرب نیوز چینل الجزیرہ کے ساتھ خصوصی گفتگو میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ مجرم ہیں اور خلیج فارس میں کسی بھی قسم کی امریکی نقل و حرکت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران ایرانی میزائل ٹیکنالوجی کے بارے کسی قسم کے مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے کے اندر اپنی سیاست کو جاری رکھے گا۔

سابق ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے یمن پر مسلط کردہ سعودی-امریکی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو اب یمن پر مسلط کردہ اپنی جنگ میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے مسلم کشی پر مبنی اپنی سیاست کو بدل لینا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : ایران اسرائیل کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے، اسرائیلی چیف کا اعتراف

انہوں نے یمن پر مسلط کردہ سعودی جنگ کو ایک بیہودہ عسکری مہم جوئی قرار دیا اور کہا کہ اس خوفناک جنگ سے برآمد ہونے والے خطرناک نتائج کی تمام ذمہ داری سعودی عرب کی گردن پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران خطے میں امن و امان کے فروغ کے لئے سعودی عرب کے ساتھ مذاکرت پر تیار ہے۔

دوسری جانب عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کے دور حکومت میں ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں جام شہادت نوش کرنے والے 192 شہداء کا جسد خاکی پیر کے روز ایران منتقل کیا گیا۔

شہدائے دفاع مقدس کے جنازے کو ایران کی جنوب مغربی سرحد شلمچے سے ملک میں منتقل کیا گیا۔

کورونا وائرس کی وجہ سے لوگوں کو شہدائے دفاع مقدس کے جنازے کے استقبال سے منع کر دیا گیا تھا اور بہت ہی سادگی کے ساتھ شہداء کے جنازے ملک میں داخل ہوئے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ 192 شہدائے دفاع مقدس، والفجرابتدائی، والفجر-1، رمضان، خیبر، بدر، کربلا-4، کربلا-5 اور بیت المقدس-7 نامی آپریشنز میں شریک تھے۔

صدام کی جانب سے ایران پر مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران، 2 لاکھ 30 ہزار افراد شہید، لاکھوں کی تعداد میں افراد زخمی اور ہزاروں کی تعداد میں لاپتہ ہوگئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button