ایران

جوہری توانائی کے غیر قانونی سوالات کا جواب نہیں دیا جائے گا ۔ بہروز کمالوندی

شیعت نیوز: ایران کے جوہری ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے غیر قانونی اور غیر منطقی سوالوں کا جواب نہ دینے کے لئے ایران کے پاس ٹھوس دلائل ہیں۔

ایران کے جوہری ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ جوہری توانائی کے عالمی ادارے کو اسرائیل کی جانب سے جاسوسی سے متعلق بے بنیاد دعووں کی بنا پر ایران سے سوالات پوچھنے کا حق حاصل نہیں ہے۔

بہروز کمالوندی کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کی 16 رپورٹیں اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ ایران نے ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے تمام وعدوں پرعمل کیا۔

یہ بھی پڑھیں : مسلمانوں پرمظالم، ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی مودی سرکار پر تنقید، بھارتی حکومت سیخ پا

ایران اورگروپ1+5 کے مابین جون 2015 میں ہونے والا ایٹمی معاہدہ ہی اس بات کی دلیل ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام پر امن مقاصد کے لئے ہے۔

دوسری جانب ویانا کی بین الاقوامی تنظیموں میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے آئی اے ای اے کی نئی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران، عالمی توانائی جوہری ادارے میں رونما ہونے والے ایک خطرناک اور غیر اصولی بدعت کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ امریکہ اور ناجائز صیہونی ریاست ایک بار پھر عالمی ایٹمی ایجنسی کے خلاف اپنے آئینی فرائض کی ادائیگی کیلئے دباؤ ڈال کر ایٹمی ایجنسی اور ایران کے درمیان فعال اور تعمیری تعاون کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

غریب آبادی نے کہا کہ ایران، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی میں رونما ہونے والے ایک خطرناک اور غیر اصولی بدعت کو روکنے کی کوشش کررہا ہے جو جعلی انٹلیجنس خدمات کو تسلیم کرنا چاہتی ہے۔

ایرانی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی ریاست سمیت جعلی جاسوسی خدمات کی بنیاد پر عالمی جوہری ادارے کی جانب سے وضاحت یا اضافی رسائی کیلئے کسی بھی درخواست، ایٹمی ایجنسی کے قوانین سے متصادم ہے اور ایران بھی ان جیسے مطالبات کو پوری کرنے کا کوئی وعدہ نہیں دے سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومتیں ان جیسی سازشوں کے خلاف بنیادی اقدامات نہ اٹھائیں تو ان کی قومی سالمیت پر نقصان پہنچا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button