پاکستان

پرویز علی اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نئے صدر منتخب

شیعیت نیوز: اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا ۴۵ وان ۴روزا کنوینشن بھٹ شاہ میں منعقد ہوا، جس میں اضلاح، ڈویزن اور مرکز نے سالانہ کارکردگی پیش کی، کنوینشن میں مختلف موضوعات پہ گفتگو ہوئی، کنوینشن سے علامہ حیدر علی جوادی، علامہ اسد عالم نقوی، انجنئیر سید حسین موسوی، علامہ مقصود علی ڈومکی، علامہ محمد  باقر نجفی، علامہ باقر زیدی، پروفیسر زاھد علی زاھدی، علامہ غلام قمبر کریمی،سید شکیل حسینی اور دیگر علماء کرام نے خطاب کیا، کنوینشن کے آخری روز یوم شہدا ملت جعفریہ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حیدر علی جوادی نے کہا کہ پاکستان آج ملت جعفریہ کے خون سے پاک ہو چکا ہے دنیا بھر میں ملت جعفریہ کے  خلاف عالمی دہشتگرد متحد ہو کر لڑھ رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ  ملت جعفریہ اس ملک میں بانیان پاکستان کی اولادیں ہیں ،ملک میں بسنے والے شیعہ سنی عوام جانتے ہیں کہ پاک افواج ،رینجرز ،پولیس ،سانحہ نشتر پارک، ملک بھر میں سانحہ عاشوہ ،سانحہ اربعین، رحمان شاہ بابا، سانحہ داتا دربار ،درگاہ حاجن شاہ ،عبد اللہ شاہ غازی سمیت ملک بھر میں موجود اولیاء اللہ کے مزارات اورسانحہ پشاورآرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے دہشتگرد کالعدم جماعتوں اور ان کے پروڈکشن ہاؤس تکفیری مدارس کے تربیت یافتہ ہیں جن کے سینکڑوں جرائم اس ملک میں بسنے والے عوام اور ریاستی اداروں سے ڈھکے چھپے نہیں، اب یہ عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کی ملک میں جڑوں کو مضبوط کرنے میں مدد کر رہے ہیں. یوم شہدائےملت جعفریہ کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سید حسین موسوی نے کہا کہ نوجوانوں کو تعلیمی میدان میں کردار ادا کرنا پڑے گا دنیا کے تمام انقلابوں میں نوجوانوں کا کردار اہم رہا ہے بد قسمتی سے پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ میں ایسے جوان شہید ہوئے جو ملت کا سرمایا تھے ڈاکٹرز انجنیرس اور دیگر کا قتل ہونا ہماری قوم کو اندھیرے کے طرف دھکیل دینا برابر ہے ، شهداء کمیٹی چیئرمین علامہ مقصود ڈومکی نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پاک فوج کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ دہشت گردوں کے منظم گروہوں کے خلاف بھرپور آپریشن سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف سیاسی اور عسکری قوتوں کو ایک اسٹیج پر آنا ہو گا۔ ہمارا روزازل سے یہ موقف رہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کا واحد حل پورے ملک میں فیصلہ کن فوجی آپریشن ہے۔ مصدقہ اطلاعات کے باوجود حکومتی وزرا ملک میں داعش کی موجودگی سے انکار کر رہے ہیں ۔لیکن انٹیلی جینس بیورو کے سربراہ کی پریس کانفرنس نے اس حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔قومی سلامتی کے معاملے میں اگر حکومت اس طرح مصلحت پسندی اور بیرونی دباو کا شکار رہی تو پھر فوج کی طرف سے دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں ہو گا۔ دانشور ساجد علی کاظمی نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین مذہب نہیں ہے وہ اجرتی قاتل ہیں ۔عالمی طاقتیں اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے انہیں اسلام کا نام لے کر استعمال کر رہی ہیں۔ پاکستان میں موجود ان مذموم عناصر کی جڑیں کاٹنا ہوں گی۔تمام وہ ادارے جہاں تکفیر اورفرقہ واریت کا نصاب پڑھایا جاتا ہے دہشت گرد ساز فیکٹریاں ہیں۔دہشت گردی کے خاتمے ان کا تدارک انتہائی ضروری ہے۔ملکی سالمیت کے لیے سب سے بڑا خطرہ یہ دہشت گرد طاقتیں ہیں جن مخصوص ایجنڈے کی تکمیل کے لیے اسلامی ممالک میں متحرک کیا گیا ہے۔ جلسے کے آخر میں اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے نئے سال کے مرکزی  صدر پرویز علی منتخب ہونے کا اعلان کیا گیا جن کا تنظیمی کارکنان نے جوش سے استقبال کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button