پاکستان

دیوبندی کالعدم تنظیموں کے 2000 افراد پنجاب منتقل ہونیکا انکشاف

talibanسندھ میں قانون کا شکنجہ سخت ہونے پر دہشت گردی اور فرقہ وارانہ وارداتوں میں ملوث دیوبندی کالعدم تنظیموں کے ارکان نے پنجاب کا رخ کر لیا۔ جس سے امن و امان کی مثالی صورتحال والے سب سے بڑے صوبے کی صورتحال دن بدن مخدوش ہونا شروع ہوگئی ہے۔ دیوبندی  کالعدم تنظیموں کی جانب سے پنجاب کی 64 اعلٰی شخصیات اور 27 اہم مقامات پر دہشت گردی کرنے کی منصوبہ بندی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ  دیوبندی کالعدم تنظیموں کے دو ہزار سے زائد افراد کو گذشتہ ایک ماہ کے دوران سندھ سے پنجاب منتقل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ گذشتہ روز لوئر دیر، اورکزئی ایجنسی اور پنجاب میں دو اہم مقامات پردیوبندی کالعدم تنظیم اور ایک مذہبی گروپ کی تنظیم کی جانب سے الگ الگ اجلاس ہوئے، جن میں آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں معاملات زیر غور آئے۔

کالعدم تنظیموں کی جانب سے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران فرقہ واریت اور دہشت گردی کو فروغ دینے کے حوالے سے 24 اعلٰی سطحی اجلاس ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے صوبے کی تمام اعلٰی شخصیات کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، جبکہ اعلٰی شخصیات کو اپنی نقل و حرکت کم کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حساس اداروں کا فرقہ وارنہ تصادم کے خاتمہ کے لئے گذشتہ روز ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں پنجاب میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے حوالہ سے خصوصی حکمت عملی ترتیب دی گئی اور فرقہ وارانہ تصادم میں ملوث افراد اور کالعدم تنظیموں کے سرگرم افراد کی گرفتاری کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی، جس نے کام شروع کر دیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کالعدم تنظیموں میں بلیک واٹر، را، سی آئی اے اور دیگر غیر ملکی ایجنسیوں کے افراد بھی شامل ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ سندھ اور دوسرے صوبوں سے پنجاب داخل ہونے والے افراد پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے، اور ان کی نقل و حرکت اور موبائل فون کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button