پاکستان

گلگت بلتستان کو بچانے اور دہشتگردوں کے سدباب کیلئے متحد ہونا ہوگا: آغا راحت الحسینی

agharhatصدارتی پیکیج ہماری منزل نہیں، ہمیں متحد ہو کر گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانے کیلئے کوششیں کرنا ہونگی، کچھ لوگ موجودہ پیکیج کی مخالفت کر رہے ہیں، ہم کسی بھی صورت اس کو رول بیک نہیں ہونے دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار امام جمعہ والجماعت امامیہ جامع مسجد گلگت کے خطیب اور نامور عالم دین سید راحت حسین الحسینی نے قباذردیہ مدرسہ میں اپنے دورہ بلتستان کے موقع ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج تک گلگت بلتستان کو غیر آئینی طور پر اس لئے رکھا گیا کہ کہیں ہم اس علاقے میں سیاسی قوت نہ بن جائیں، اہل تشیع کے خلاف خودکش بمبار تیار کئے جا رہے ہیں اور ان کی برین واشنگ کرکے قتل پر آمادہ کیا جاتا ہے، دہشت گرد اور خودکش بمبار سیاسی پارٹیاں اور گروہوں کو نہیں دیکھتے بلکہ جو ٹارگٹ دیا جاتا ہے اس کو پورا کرتے ہیں۔ اگر ہم نے گلگت بلتستان کو بچانا ہے تو مختلف گروہوں سے نکل کر دہشت گروں کے سدباب کیلئے متحد ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ 1988ء میں حکومتی سرپرستی میں گلگت بلتستان پر لشکر کشی کی گئی، تاہم قوم نے متحد ہو کر دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔ کچھ لوگ موجودہ آئینی پیکیج کو ناکام بنانے اور اس کو رول بیک کرنے کیلئے سازشوں میں مصروف ہیں، ہمیں ان سازشی عناصر کو ناکام بنانا ہوگا، اگر ہم نے فوری طور پر اس صورت حال کا نوٹس نہ لیا تو علاقہ مزید پستی کی جانب چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی پیکیج ہماری منزل نہیں بلکہ اس پیکیج کی مدد سے گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ بنانا ہوگا، جب تک ہمیں پارلیمنٹ اور سینٹ میں نمائندگی کے ساتھ دیگر شہروں کے برابر حقوق نہیں دیئے جاتے، اس وقت تک ہماری جدوجہد مکمل نہیں ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button