پاکستان

بدنام زمانہ سپاہ یزید کے سرپرست اعلیٰ کو جعلی تعلیمی ڈ گری پر تین سال قید، پانچ ہزار جرمانے کی سزا

khalifa abdulqayomکالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ کے سرپرست اعلیٰ کا جھوٹ اور جعلسازی ثابت، عدالت نے جعلی تعلیمی ڈگری پر تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنادی۔مجرم کو عدالت سے جیل منتقل کردیا گیا۔ 

خلیفہ عبدالقیوم نے سال دوہزار آٹھ میں خیبر پختونخواہ کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے حلقہ پی کے چونسٹھ سے الیکشن میںآزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا۔ چونکہ وہ جاہل تھے لہٰذا انہوں نے جعلی تعلیمی ڈگری بنواکر قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الیکشن کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ سپاہ یزید اور اس کے اتحادیوں کی دھونس دھاندلی سے وہ پانچ سال کے لئے رکن صوبائی اسمبلی بن گئے۔
تاہم ڈیرہ اسماعیل خان میں ایڈیشنل سیشن جج فائیو کی عدالت میں منگل کے روز پیشی میں ان کی جعلسازی کا راز فاش ہوگیا اور ان کی جعلسازی پر ان کو تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ خلیفہ عبدالقیوم کوعدالت سے براہ راست جیل منتقل کردیا گیا۔
خلیفہ عبدالقیوم کا تعلق بدنام زمانہ تکفیری ناصبی گروہ کالعدم سپاہ صحابہ سے ہے۔وہ بدنام زمانہ دہشت گرد اعظم طارق کے قریبی ساتھی اور سپاہ صحابہ یعنی جو صحابہ کرام کے مقدس ناموں کو تکفیری ناصبی یزیدی سرگرمیوں کے لئے استعمال کرنے والا ٹولہ ہے، اس کے سرپرست اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ سادہ لوح مسلمان خود فیصلہ کرلیں کہ کیا صحابہ کا کردار یہ تھا جو خلیفہ عبدالقیوم اور ان کے ٹولے کا ہے؟؟

متعلقہ مضامین

Back to top button