پاکستان

ملک بھر میں حکومتی ایوانوں اور امریکی سفارت خانوں کا گھیراؤ کریں گے مجلس وحدت مسلمین

mwm karachiکراچی شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو مرکزی ترجمان مولانا حسن ظفر نقوی ،مولانا صادق رضاتقوی ،آغا آفتاب حید جعفری ،مولانا مرزا یوسف حسین ،مولانا محمد کریمی ،مولانا عقیل موسیٰ،آصف صفوی،کا کہنا تھا گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی مذمت اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری نیز اس سازش کے پس پردہ مقاصد کو سامنے لانے کیلئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا ہے۔گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں شہر کراچی میں پان منڈی میں تین باپ بیٹوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ فیڈرل بی ایریا بلاک 17کے رہائشی ظہیر عباس کو بھی ٹارگٹ کلنگ میں شہید کر دیا گیا اور اسی طرح چند گھنٹوں کے بعد گولیمار کے رہائشی زاہد زیدی بھی کالعدم دہشت گرد گروہوں کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے جبکہ دوسری طرف کوئٹہ میں بھی شہر کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک ڈپٹی ڈائیرکٹرمحمد محسن کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔ ساتھ ہی ساتھ نارتھ کراچی بندھ بازار میں تین بھائیوں پر فائرنگ کی گئی جس میں ایک شہید ہوگیا۔گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں 7شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہ ملوث ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں امریکہ اور اسرائیل کے مفادات اور مملکت خداداد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی گھناؤنی کوششوں میں ملوث ہیں۔
مولانا حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا ملت جعفریہ کے عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ در اصل امریکی و اسرائیلی گماشتوں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ملت جعفریہ پاکستان کی جانب سے اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف پر امن اور کامیاب احتجاج میں کہ جس کے دوران امریکی سفارتخانوں پر لبیک یا رسول اللہ ص کے پرچم لہرائے گئے جبکہ 21 ستمبر کو لوگ مال غنیمت لوٹنے میں مصروف رہے۔
ملت جعفریہ پاکستان کا عظیم الشان اور پر امن احتجاج یقیناًامریکی ایوانوں میں ناگوار گزرا جس کے باعث ملک میں موجود مقامی امریکی و صیہونی ایجنٹوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی تا کہ وہ ملت جعفریہ کے عمائدین کا قتل عام کریں اور ملت تشیع کو فرقہ وارانہ جنگ میں دھکیلے کی سازش کریں ۔ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ملت جعفریہ کی تاریخ ہمیشہ سنہرے الفاظ میں رقم کی گئی ہے اور ملت تشیع ریاستی اداروں اور امریکی ایجنٹوں کی جانب سے ملت جعفریہ کو فرقہ وارانہ جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کو ناکام بنا دیں گے ۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماوں کا کہنا تھا توہین آمیز اسلام مخالف امریکی فلم کہ جس میں پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) اور ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ (س) سمیت صحابہ کرام ص کی اہانت کی گئی اور اس شیطانی حرکت کے بعد دنیا بھر میں مسلم امہ متحد ہو کر اسلام کے دیرینہ دشمن امریکہ اور عالمی صیہونزم کے خلاف برسرپیکار ہو گئی ۔اسی طرح سرزمین پاکستان جو اسلام کا قلعہ ہے ،پاکستان میں بھی مسلم امہ متحد ہو کر تمام تفریق کو مٹا کر اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف متحد ہوئی اور ’’تحفظ ناموس رسالت ص‘‘ کی عظیم الشان تحریک کا آغاز ہوا جس کے پہلے مرحلے میں 16ستمبر کو امریکن قونصلیٹ کراچی کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں امریکی دہشت گرد وں کی فائرنگ سے ہم نے ایک شہادت بھی پیش کی ۔جی ہاں! سید علی رضا تقوی ص جو امریکن قونصلیٹ کے اندارتعینات سیکیورٹی اداروں کی افراد کی براہ راست فائرنگ سے جام شہادت نوش کرگئے۔ اس کے بعد 21ستمبر کو حکومت کی جانب سے اعلان کئے گئے ’’یوم عشق رسول ص‘‘ کے موقع پر بھی امت مسلمہ پاکستان متحد ہو کر عالمی استعمار امریکہ اور صیہونزم کے خلاف سراپا احتجاج تھی کہ یکایک کالعدم گروہوں کے سرغنہ عناصر نے امریکی واسرائیلی ایماء پر امت کے اتحاد کو اس وقت پارہ پارہ کرنے کی کوشش کی جب امت اللہ کے پیارے حبیب اور رحمۃ العالمین حضرت محمد مصطفی (ص) سے اپنے والہانہ عشق کا اظہار کر رہے

تھے کہ اچانک کچھ دہشت گرد عناصر نے ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ کر کے عشق رسول ص اورخالص اسلام محمدی ص کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش کی ۔جس کا اظہار وزیر داخلہ رحمان ملک نے اپنے ایک بیان میں بھی بڑی وضاحت کے ساتھ کیا کہ ’’یوم عشق رسول ص‘‘ کے موقع پر کالعدم دہشت گرد گروہوں نے ہنگامے برپا کئے اور عشق رسول ص کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی۔
توہین ر سالت (ص) کے خلاف ملت جعفریہ کے کامیاب اور پر امن احتجاج کے سلسلہ کے بعد ملک میں بڑھتی ہوئی شیعہ سنی ہم آہنگی کو سبو تاژ کرنے کے لئے ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تیز کر دیا گیا جس میں براہ راست امریکی سفارتخانے اور قونصلیٹ ملوث ہیں جس کا واضح ثبوت ہم نے شہر کراچی کی طرح کوئٹہ اور ملک کے دوسرے شہروں میں دیکھا ہے ،کبھی امریکی ایجنٹوں نے سفارتخانوں سے ملنے والی ہدایات کے مطابق ’’یوم عشق رسول ص‘ کو سبو تاژ کرنے کی گھناؤنی سازش کی ہے تو کبھی شہر بھر میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے اہانت پیغمبر اکرم (ص) کے خلاف اٹھنے والی ’’تحفظ ناموس رسالت  ص‘‘ کی تحریک کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی ہے ،ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی سمیت کوئٹہ اور دیگر شہروں میں جہاں کہیں بھی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اس میں براہ راست امریکی سفارتخانہ اور قونصلیٹ ملوث ہے ۔
ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شہر کراچی میں جاری ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ اور گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں 7شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ اور پھر شیعہ آبادیوں پر متعصب پولیس انتظامیہ کے چھاپے یہ سب ایک عالمی سازش کا حصہ ہے جس میں امریکہ،اسرائیل اور انڈیا سمیت بدنام زمانہ دہشت گرد جاسوس ایجنسی بلیک واٹر ،سی آئی اے،را اور موساد ملوث ہیں اور ان دہشت گرد ٹولوں کے مقامی ایجنٹ خوا ہ وہ سیاسی لباس میں ہوں یا مذہبی لباس میں دونوں ہی موجود ہیں اور سر زمین پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف عمل ہیں۔
پولیس انتظامیہ میں چند کالی بھیڑیں موجود ہیں جو ایک طرف تو ملت جعفریہ کے بے گناہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گرد امریکی ایجنٹ ٹولے کو گرفتار کرنے سے قاصر ہے تودوسری طرف ملت جعفریہ کے نوجوانوں کو گرفتار کر کے دیوار سے لگانے کی سازش میں مصروف عمل ہیں۔ایس ایس پی سینٹرل کیپٹن عاصم قائم خانی جو کہ حال ہی میں امریکہ کے دورے سے واپس آئے ہیں انہوں نے جہاں کالعدم دہشت گرد گروہوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے وہاں ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کو بلا جواز گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ انہوں نے جامع مسجد نور ایمان میں گھس کر مسجد کے تقدس کو بھی پامال کیا اور اسی طرح گذشتہ شب مسجد و امام بارگاہ شاہ کربلا رضویہ پر بھی پولیس کے ساتھ چڑھائی کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ عالمی صیہونزم اور یہودیوں کے ایجنٹ ہیں ۔واضح رہے کہ متعصب پولیس آفیسر کیپٹن عاصم قائم خانی نے شیعہ آبادیوں پر چھاپوں کے دوران جہاں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا وہاں گھروں میں لوٹ ماربھی کی اور خواتین کے ساتھ بد تمیزی کر کے چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا ہے۔ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پولیس میں موجود چند کالی بھیڑیں جن میں ایس ایس پی سینٹرل سر فہرست ہیں بدنام زمانہ امریکن دہشت گرد جاسوس ایجنسی بلیک واٹر کے لئے براہ راست کام کر رہے ہیں ۔
*۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث امریکی وصیہونی ایجنٹ دہشت گرد ٹولے کو بے نقاب کر کے گرفتار کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔
*۔ہم صدر پاکستا ن آصف علی زرداری،وزیر اعظم را جہ پرویز اشرف،چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 7شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ سمیت دیگر شیعہ عمائدین کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیا جائے اورپولیس انتظامیہ میں موجود امریکی ایجنٹوں کو لگام دی جائے۔
*۔ہم صدر پاکستا ن آصف علی زرداری،وزیر اعظم را جہ پرویز اشرف،چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور چیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 16ستمبر کو کراچی میں امریکن قونصلیٹ کے باہر پر امن احتجاج کرتے ہوئے ناموس رسالت ص کیلئے شہید ہونے والے سید علی رضا تقوی شہید کے قاتلوں امریکن قونصل جنرل مائیکل ڈاڈ مین،آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری،ڈی آئی جی ساؤتھ اور دیگر ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے اور سخت سے سخت سزا دی جائے۔
*۔ہم حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ 21ستمبر کو ’’یوم عشق رسول ص‘ کے موقع پر لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے بیان کی روشنی میں کاروائی کی جائے اور تحقیقات کر کے ملوث عناصر کو کیفر کرداد تک پہنچایا جائے۔

*۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ کو رکوایا جائے اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
*۔ہم حکومت پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ امریکی ایماء پر شہر کراچی میں ملت جعفریہ کے خلاف پولیس انتظامیہ کا جاری کریک ڈاؤن نہ روکا گیا تو سندھ بھر میں پولیس انتظامیہ کے دفاتر کا گھراؤ کیا جائے گا اور حالات کی سنگینی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔
*۔ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر ملت جعفریہ کے بے گناہ اسیروں کو رہا نہ کیا گیا تو راست اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔
*۔ہم اعلان کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ جمعہ 28ستمبر کو سندھ بھر میں یوم احتجاج منائے گی اور پہلے مرحلے میں شہر کراچی اور کوئٹہ میں جاری ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ اور کراچی میں بلیک واٹر کی ایماء پر شیعہ نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریوں کے خلاف بعد نماز جمعہ تمام مساجد کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے جبکہ مرکزی احتجاج شہر کراچی میں کیا جائے گا۔اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو دوسرے مرحلے میں ملک گیر احتجاج کا اعلان کریں گے جبکہ تیسرے مرحلے میں ملک بھر میں حکومتی ایوانوں اور امریکی سفارت خانوں کا گھیراؤ کریں گے اور یہ احتجاجی سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک امریکی سفیر جو دہشت گردی جڑ ہیں ان کو ملک بدر نہیں کر دیا جاتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button