پاکستان

یوم دفاع عبرت آموز پہلو، مادر وطن پر قربان شہید کے ورثاء کی کسمپرسی کی زندگی حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ

laik shaheedیوم دفاع پاکستان کے حوالے سے ملک بھر میں تقاریب منعقد ہوئیں، حکمرانوں نے بلند و بانگ دعوے کئے، لیکن زمینی حقائق اس سے بالکل مختلف ہیں۔ یوم دفاع کے حوالے سے پاک افغان بارڈر پر واقع پارا چنار کے مختلف پرائیوٹ اسکولز میں تقاریب کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر طلبہ نے ملی نغمے اور ٹیبلوز پیش کرکے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مقررین و اسکالرز نے خطاب کرتے ہوئے وزیرستان میں مادر وطن کی خاطر 14 اگست 2007ء کے دن قربان ہونے والے لانس نائیک شہید لائق حسین کے والدین اور ورثاء کا انٹرویو شائع کرنے پر اسلام ٹائمز کو بھی زبردست سراہتے ہوئے اسے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ قرار دیا۔

انہوں نے انٹرویو میں شہید لائق حسین کے والد محمد ابراہیم کی شدید علالت اور کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہونے کے خدشے کے علاوہ شہید لائق حسین کے معذور بھائی منتظر حسین کی حکومت کی طرف سے سرکاری و مفت علاج کی سہولت نہ دینے حتٰی کہ شہید لائق کے بچوں کی غربت کی وجہ سے تعلیم سے محروم رہنے کو سرکار کی کوتاہی قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ بدقسمتی سے آجکل پاکستان میں ڈکشنری ایسی رائج ہے کہ یہاں جو لوگ پاکستان کی مخالفت اور بغاوت کریں، ان کو پیکج دیا جاتا ہے، جیسے وزیرستان و بلوچستان میں ملک دشمن باغیوں کو جنہوں نے پاکستان کو کبھی تسلیم نہیں کیا بلکہ نعوذ باللہ بانی پاکستان قائداعظم کو کافر اعظم کہتے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رحمان ملک بار بار انہیں گلے سے لگانے کی بات کرتے ہیں، لیکن جو لوگ ملک کے ساتھ وفادار و محب وطن ہیں، ان کو مزید تباہ و برباد کرکے ریاستی سرپرستی میں ان کی نسل کشی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اور صرف اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے سکیورٹی فورسز کے شہید اہلکاروں چاہے شہید لیفٹنٹ یاسر کے والدین ہوں یا پھر طالبان کے ہاتھوں ذبح ہونے والے شہید لائق حسین کو بالترتیب نشان حیدر اور پیکج سے محروم کرکے قیام پاکستان سے استحکام پاکستان تک قربانیاں دینے والے مکتب اہلبیت (ع) کو دیوار سے لگا کر سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ جس کی زندہ مثال 5 سال گزرنے کے باوجود شہید لائق حسین کے والدین و ورثاء کا پیکج و سہولیات سے محروم ہونا ہے۔

جب کہ ایف سی میں کے دیگر ایسے مقتول اہلکاروں کے ورثاء کو دو تین ماہ کے اندر پیکج اور زندگی بھر سہولیات میسر ہوتی ہیں۔ قارئین میں سے اگر کوئی طالبان کے ہاتھوں ذبح ہونے والے شہید لانس نائیک لائق حسین کے والدین اور ورثا کا مکمل انٹرویو اور دکھ بھری داستان پڑھنا چاہے، تو نیچے دیئے ہوئے لنک پر دیکھ سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button