پاکستان
حکیم اللہ محسود مارا گیا،امریکی دعویٰ، زندہ ہے، طالبان ترجمان
خبر رساں ایجنسی کے مطابق حکیم اﷲ محسود کی ہلاکت کا یہ دعویٰ پاکستانی انٹیلی جنس حکام کی جانب سے سامنے آیا ہے، جنہوں نے طالبان رہنماﺅں کے درمیان ہونے والے مواصلاتی رابطوں کا سراغ لگایا ہے، جن میں کچھ طالبان جنگجو اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ محسود ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ایک فون کال میں ایک جنگجو اس معاملے پر ریڈیو پر بات کرنے پر دوسروں کو تنقید کا نشانہ بھی بنا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس حکام نے نام ظاہر نہیں کئے ہیں کیونکہ انہیں اس بات بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔
دریں اثناء کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان عاصم اﷲ محسود نے گروپ کے امیر کی ہلاکت کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس مقام پر موجود ہی نہیں تھے، جہاں ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ حکیم اﷲ محسود زندہ ہیں اور تنظیموں سے ان کا رابطہ ہے، ان کی ہلاکت سے متعلق دعویٰ درست نہیں۔ واضح رہے کہ 2010 ء کے اوائل میں بھی پاکستانی اور امریکی حکام کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ حکیم اﷲ محسود شمالی و جنوبی وزیرستان کی سرحد پر راکٹ میزائل حملے میں مارا گیا ہے، تاہم یہ دعویٰ اس وقت غلط ثابت ہوا تھا، جب ان کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی تھی، جس میں وہ زندہ سلامت نظر آئے تھے۔