مقبوضہ فلسطین

مسجد اقصیٰ کے پہلو میں معبد کی تعمیر کی صہیونی تیاریاں مکمل

masjid aqsa1اسرائیلی حکومت اور انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے مسجد اقصیٰ سے متصل اراضی پر دیوار براق کے پہلو میں معبد کی تعمیر کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ مسجد اقصیٰ کی مغربی سمت کی دیوار کے ساتھ 450 مربع میٹر کا رقبہ اس معبد کے لیے مخصوص کیا گیا ہے جہاں ان دنوں عارضی طور پر یہودی خواتین کی عبادت کے لیے ایک آہنی شیلٹر بنانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

ذرائع کے مطابق مسجد اقصیٰ کی تعمیرو مرمت کی ذمہ دار تنظیم الاقصیٰ فاؤنڈیشن اینڈ ٹرسٹ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قبلہ اول کی مغربی دیوار کے ساتھ دیوار براق جسے یہودی "دیوار گریہ” کا نام دیتے ہیں کے ساڑھے چار سو مربع میٹر رقبے پر صہیونی خواتین کے لیے عارضی عبادت گاہ کی تعمیر کی کوششیں کی جار ہی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہودی خواتین کے ایک مذہبی گروپ”خواتین گریہ” کے لیے یہ شیلٹرنما معبد جلد ہی مکمل کر لیا جائے گا۔

اقصیٰ فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی دیوار براق کے ساتھ معبد کی تعمیر میں صہیونی وزیر برائے اقتصادیات نفتالی بینیٹ، وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر کے اہلکار، یہودی ایجنسی کے چیئرمین نٹان چیرانکی اور کئی دوسرے سرکردہ یہودی ملوث ہیں، جو دیوار براق کی جگہ ایک معبد تعمیر کر کے قبلہ اول کو نقصان پہنچانے کی گھناؤنی سازش کر رہے ہیں۔

اقصیٰ فاؤنڈیشن نے واضح کیا ہے کہ صہیونی حکومت اور انتہا پسندوں کے اشتراک سے مسجد اقصیٰ کی زمین پر معبد کی تعمیر ایک سنگین سازش ہے۔ اس کا مقصد مسجد اقصیٰ کو یہودیانے کی کوشش کرنا اور مسلمانوں کے مقدس مقام کو آخری حد تک نقصان پہنچاتے ہوئے یہاں مذموم ہیکل سلیمانی کی تعمیر کی راہ ہموار کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button