دنیا

کشمیر میں مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے، میرواعظ کا مطالبہ

mer umerمیرواعظ کشمیر عمر فاروق نے مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایاکہ اب تک پیلٹ گن کی وجہ سے100 لوگوں کی آنکھیں بے کار ہوچکی ہیں ۔انہوں نے توسہ میدان کو غیر فوجی علاقہ قرار دینے کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ فوجی مشقیں ملحقہ علاقوں میں انسانی زندگیوں کیلئے خطرے کی علامت بنتی رہی ہیں۔ کشمیر جامع مسجدسرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس (ع) کے چیرمین میر واعظ محمد عمر فاروق نے کشمیر میں نہتے عوام کیخلاف پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال پر فوری پابندی کا پر زور مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس مہلک ہتھیار کے حوالے سے ریاستی حکمرانوں کا یہ دعویٰ کہ یہ ہتھیار بالکل غیرمہلک ہے سراسر جھوٹ ہے کیونکہ اب تک اس ہتھیار کے استعمال سے سو کے قریب لوگوں کی آنکھیں ضائع ہوگئی ہیں اور متعدد افراد اپاہج ہوگئے ہیں۔ میرواعظ نے کہا کہ پولیس اور سرکاری فورسز جان بوجھ کر لوگوں کی آنکھوں کو نشانہ بناکر اس ہتھیار کا استعمال کر رہی ہیں اور اس طرح لوگوں کی زندگیوں کو اجیرن بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ حریت کانفرنس نے اس مہلک ہتھیار پر پابندی کے ضمن میں قانونی چارہ جوئی کی مہم شروع کی ہے تاہم انہوں نے حقوق بشر کے عالمی اداروں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کیخلاف پیلٹ گن جیسے مہلک ہتھیار کے استعمال پر مستقل پابندی کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ میرواعظ نے مزاحمتی قیادت کی سیاسی سرگرمیوں اور پرامن پروگراموں پر آئے روز کی پابندیوں کو ریاستی انتظامیہ کا جارحانہ طرزعمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی حکمرانوں نے ہمارے ہر پرامن پروگرام کے حوالے سے کرفیو کا نفاذ ،خانہ نظر بندی، گرفتاری اور پرامن نہتے مظاہرین کیخلاف پیلٹ گن اور طاقت اور تشدد سے جواب دینے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ میرواعظ نے توسہ میدان کو غیر فوجی علاقہ قرار دینے کا ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں قائم فوجی مشقوں کے زون اور فوجی انخلاء کا عمل توسہ میدان کو غیر فوجی علاقہ قرار دینے کے عمل سے شروع کیا جانا چاہئے ۔انہوں نے ایک بارودی شیل کے پھٹنے سے کمسن بچی سمرن کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں فوجی مشقوں کی وجہ سے جو بارودی مواد پھٹنے سے رہ جاتا ہے وہ آئے روز لوگوں کی جانوں کے زیاں کا سبب بنتا رہتا ہے۔ حریت چیرمین نے کہا کہ ۲۱ مئی کے قومی دن کے موقع پر حریت کانفرنس کے پروگرام کو جس طرح طاقت اور فوجی قوب کے بل پر سبوتاژ کیا گیا اور حریت کی جملہ قیادت کو جیلوں میں مقید اور گھروں میں نظر بند کیا گیا اور نہتے لوگوں کیخلاف طاقت، تشدد اور پیلٹ گن کا استعمال کرکے جس سے دو نوجوانوں کی آنکھیں ضائع ہو گئیں اور متعدد بے ہوش ہو گئے اس سے نام نہاد جمہوریت کے دعویداروں کے اصل چہروں کی نقاب کشائی ہوئی ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ حریت قیادت کو قید کرنے سے یا عوام کیخلاف تشدد کا استعمال کرنے سے ان کے جذبات اور احساسات کو قید نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ تحریک یہاں کے عوام کے اجتماعی شعور اور دل و دماغ میں بسی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button