جموں میں امام بارگاہ پر شرپسندوں کا حملہ، شیعہ علماءکی شدید مذمت.
ہندوستان کے زیر انتظام جموں کشمیر کے صوبہ کشتواڑ میں عید کے روز ہونے والے ہندو مسلم فساد کی آگ پھیلنے کے بعد جموں شہر میں بعض شرپسندوں نے نیوپلاک میں واقع شیعہ امام بارگاہ پر حملہ کر کے امام بارگاہ کو نقصان پہنچایا جبکہ شیعہ اقلیتی طبقے کی چند دکانوں کو تباہ و برباد کر دیا۔
قم میں زیر تعلیم جموں صوبہ کے علماء اور دینی طلاب نے اس دھشتگردانہ اور شرپسندانہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومتی عہدہ داروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں فرقہ واریت کی آگ پھیلانے والے شرپسندوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ریاست جموں کشمیر میں ہندو مسلم بھائی چارگی کی درینہ روایت کو چند شرپسندوں کے وحشیانہ اقدامات کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔
صوبہ جموں کے علماء کی تنظیم ’’ المصفطیٰ(ص) فاونڈیشن‘‘ کے عہدہ داروں سمیت تمام اراکین نے ریاستی حکومت سے قیام امن کی پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذہبی مقامات کی توہین ہندوستان جیسے سکولر ملک میں نہایت نازیبا حرکت ہے حکومت کو تمام مذہبی مقامات کی ہمیشہ حفاظت کرنا چاہیے اورانہیں شرپسند عناصر کے گزند سے محفوظ رکھنا چاہیے۔
انہوں نے ریاستی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کے تمام اقلیتی طبقوں کی شرپسندوں سے خصوصی حفاظت کی جائے اور ریاست میں فوری طور پر امن و سکون لوٹایا جائے۔