مشرق وسطی

ملت بحرین نے آزادی یا شہادت کے نام سے اپنی تحریک کو نیا موڑ دیا ہے۔

shiitenews bahrainملت بحرین کی تحریک کا نیا موڑ
ملت بحرین نے مختلف علاقوں میں آزادی یا شہادت کے نعرے کے ساتھ احتجاج کرکے سینئر انقلابی رہنما عبدالہادی خواجہ کی رہائي کا مطالبہ کیا۔ ملت بحرین کے مظاہروں کے دوران آل خلیفہ اور جارح سعودی فوجیوں نے بڑے پیمانے پر مظاہرین کو گرفتار کرنا شروع کیا لیکن انقلابیوں نے بدستور

مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے اور وہ سڑکوں پر ہی موجود ہیں۔
یاد رہے کہ عبدالہادی خواجہ پچپن روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انہوں نےآل خلیفہ کے مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ ملت بحرین اپنے پامال شدہ حقوق کی بازیابی اور آل خلیفہ کی شاہی حکومت کی قرون وسطی کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے خبردار کیا ہے کہ بحرین کے سینئر رہنما عبدالہادی خواجہ کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی سربراہ فرنٹ لائين ڈیونڈرز نے کہا کہ عبدالہادی خواجہ کی جان کو خطرہ لاحق ہے جو پچپن دنوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ اس کونسل نے عبدالہادی خواجہ کی گرفتاری کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے کہا کہ حکومت منانہ فوری طور پر عبدالہادی خواجہ کو رہا کرکے انہیں بیرون ملک سفر کرنےکی اجازت دے۔
ادھر بحرین میں انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ یوسف الربیع نے کہا ہے کہ آل خلیفہ کی شاہی حکومت بدستور عوام کے مطالبات کو نظر انداز کر رہی ہے۔ یوسف الربیع نے ہمارے نمائندے سے گفتگو میں کہا کہ آل خلیفہ کی شاہی حکومت انسانی حقوق کو کوئي اہمیت نہیں دیتی اور نہ ہی انسانی حقوق کے بارے میں عالمی معاہدوں کا ہی احترام کرتی ہے۔ اس تنظیم کے ایک وفد نے بیروت میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیش کے نمائندہ دفتر میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط پیش کیا ہے جس میں عبدالہادی خواجہ کی رہائي کے لئے کوشش کرنے کی اپیل کی گئي ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button