عراق

عراق کے وہابی نائب صدر طارق الہاشمی دہشت گردی میں ملوث ہے

shiitenews tariq alihashmiعراق کے حالیہ واقعات بالخصوص بغداد میں ہونے والے متعدد ہشتگردانہ بم دھماکے، نائب صدر طارق الہاشمی کی گرفتاری کے وارنٹ ، طارق ہاشمی کے محافظین کے اعترافات کہ انہوں نے طارق ہاشمی کے ایما پر ہی دہشتگردوں سےتعاون کیا ہے ، بیان کرتے ہیں کہ نوری المالکی کی حکومت کے خلاف بھر پور سازشیں ہورہی ہیں۔ ادھر عراق کے وزیر اعظم نوری المالکی نے انکشاف کیا ہے کہ بغداد کے حالیہ بم دھماکوں میں سکیورٹی افسران بھی شامل ہیں۔ مالکی نے یہ انکشاف ایسے حالات میں کیا ہےکہ اس سے پہلے مالکی کے خلاف فوجی بغاوت کی خبریں سامنے آچکی تھیں۔ اس دوران نوری المالکی سرکاری ، سکیورٹی اور انٹلجنس اداروں کو کالی بھیڑوں سے صاف کرنے کی فکر میں تھے لیکن امریکی فوج کا قبضہ اس صفائي میں رکاوٹ بنا ہوا تھا۔ ایسے شواہد موجود ہیں اب بھی عراق کی سکیوریٹی ایجنسیوں میں سابق بعثی عناصر موجود ہیں۔ سرکاری اداروں میں بعثی عناصر کی موجودگي عراقی حکومت کے لئے شدید خطرہ بن سکتی ہے۔ گذشتہ ہفتے کے واقعات بھی اس بات کی تائيد کرتےہیں۔ گذشتہ دنوں میں امریکہ سے واسبتہ عناصر نے جو عراق کے سکیورٹی اداروں میں گھسے ہوئے ہیں بڑے ہماہنگ طریقے سے نوری المالکی کی حکومت کے خلاف اقدامات کئے۔ عراق میں قومی و مذہبی فتنے اور دہشتگردانہ کاروائياں اس ھدف سے انجام دی جارہی ہیں کہ شاید نوری الماکی پردباو ڈال کر انہیں اپنے مطالبات ماننے پر مجبور کیا جاسکتا ہے۔ عراقی حکومت کا مخالف دھڑا امریکہ کے اھداف کی تکمیل کرتےہوئے نوری مالکی کی عوامی حکومت کی مخالفت کررہا ہے اور عراق کے استحکام کو نشانہ بنارہا ہے۔دراصل عراقی حکومت کی مخالف پارٹیاں جنہوں نے درحقیقت بیرونی ملکوں کے مفادات پورا کرنے اور سامراجی اھداف کی تکمیل کا ٹھیکہ لے رکھا ہے عراق کے سکیورٹی اداروں میں موجود بعثی عناصر سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ان اھداف کو پورا کرنے کی کوشش کررہی ہیں اور حالیہ بم دھماکے بھی اسی تناظر میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ یاد رہے نوری المالکی نے امریکی فوج کی پسپائي سے قبل ہی ایک واضح اور صریحی بیان میں امریکہ سے وابستہ عناصر کے خطروں کی بابت خبر دار کیا تھا۔ عراقی وزیر اعظم نے نومبر میں انکشاف کیا تھا کہ عراق کی بعض اعلی رتبہ سیاسی شخصیتیں عراق میں جاری سیاسی عمل کے خلاف سازشیں کررہی ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ سازشی افراد حساس سرکاری اور سکیورٹی اداروں میں گھس آئے ہیں اور عراق کو نابود کرنے کی سازشیں کررہے ہیں۔ اس مہینے میں عراقی سکیورٹی فورسس نے بعض شہروں میں آپریشن کرکے دسیوں دہشتگردوں کو گرفتار کیا تھا لیکن امریکہ کو یہ اقدام پسند نہ آیا ۔ مالکی کے بیان اور ان کے سکیورٹی کے ا قدامات کے ایک ماہ بعد عراق ایک اور بحران سے دوچار ہوگيا جس کا سبب امریکہ نواز اتحاد العراقیہ کے بعض اراکین اور بعض سکیوریٹی اھلکار اور سابق بعثی عناصر تھے۔ گرچہ یہ بحران عراق کی قوم اور حکومت کے لئے شرمندگي کا باعث ہے لیکن اس سے امریکہ اور اس سے وابستہ عناصر کی سازشیں طشت از بام ہوگئيں اور ساتھ ہی ساتھ العراقیہ کو شدید نقصان پہنچا ہے جو ہر لحاظ سے امریکہ کا آلہ کار اتحاد ہے۔ عراق میں نوری المالکی کی حکومت کے اقدامات کی سیاسی گروہوں نے متفقہ طور پر حمایت کی ہے بالخصوص سنی اور کردی پارٹیوں نے ٹھوس طریقے سے نائب صدر طارق الہاشمی پر عراق میں بدامنی کے ایک سبب کی حیثیت سے مقدمہ چلانے کی نوری المالکی کی پالیسی کی حمایت کی ہے ۔ 

متعلقہ مضامین

Back to top button