عراق

عراقی شیعہ پارٹی سیکیولرایاد اعلاوی کے ساتھ اتحاد کے لئے تیار

 

shiite_maliki_allawi-300x2021عراق کے سابق سیکیولر وزیر اعظم ایاداعلاوی کے نئے عراقی وزیر اعظم بننے کے امکانات بڑھ رہے ہیں ،ایک ایسے وقت میں کہ جب عراقی شیعہ پارٹی نے ان کے ساتھ اتحاد کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مجلس اعلیٰ انقلاب اسلامی عراق کے سربراہ عمار الحکیم نے کہا ہے کہ ان کی جماعت سیکیولر شیعہ رہنما ایاد اعلاوی کے انتخابی اتحاد العراقیہ کے ساتھ اتحاد کرنے کے لئے تیار ہیں،مجلس اعلیٰ انقلاب اسلامی عراق شیعہ جماعتوں  کے ساتھ عراقی نیشنل الائنس کا حصہ ہے جس کو اس وقت 70نشستیں حاصل ہیں۔رپورٹ کے مطابق عمار الحکیم نے سابق سیکیولر وزیر اعظم ایاد اعلاوی کے ساتھ 2004ء اور 2005ء میں اپنےصدام حسین کی دہشت گرد بعث پارٹی کے ساتھ روابط کے الزام کو مسترد کر دیا ہے ،عمار الحکیم کا کہنا ہے کہ میں العراقیہ اتحاد کے تمام فاتح ارکان اسمبلی کی گارنٹی تو نہیں لے سکتا لیکن یہ کہہ سکتاہوں کہ العراقیہ بحیثیت اتحاد بعثی گروہ کا حصہ نہیں ہے۔
دوسری جانب عراق کے موجودہ شیعہ وزیراعظم نوری المالکی نے اتحاد اور تعمیری بات چیت کی ضرورت پر زور دیا ہے ،مالکی کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے اتحاد اور حکومت کا قیام ملکی آئین کی صورت میں ہو نہ کہ کسی شخص کے ذاتی مفاد کے لئے۔واضح رہے کہ عراق میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں ایاد اعلاوی کے انتخابی اتحاد العراقیہ نے 91نشستیں جبکہ مالکی کے اتحاد حکومت قانون نے 89نشستیں حاصل کی ہیں۔
عراق کے وزیرا عظم نوری المالکی کا اتحاد شیعہ جماعتوں اور کردستان الائنس کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کے لئے کوشاں ہے جبکہ عراقی آئین کے مطابق صدر سب سے زیادہ اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو اس بات کی دعوت دیتا ہے کہ وہ حکومت سازی کریں اور اسمبلی کی تعداد163اراکین اسمبلی کو ظاہر کرے اور ناکامی کی صورت میں دوسری بڑی اکثریت حاصل کرنے والی جماعت کو حکومت سازی کے لئے دعوت دی جاتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button