کربلامیں اجتماعی قبر کا انکشاف۔کھدائی جاری۔عراق انتطامیہ
کربلا میں ایک اور اجتماعی قبر کا انکشاف ہوا ہے عراقی حکومت کے عہدیداران کاکہنا ہے کہ بہت جلد واضح کر دیا جائے گا کہ اجتماعی قبر میں کتنے لوگوں کو دفن کیا گیا ہے۔وزارت انسانی حقوق کے ترجمان ڈاکٹر کامل امیر ہاشم کا کہنا ہے کہ ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کتنے افراد کے اجسام کو اس اجتماعی قبر میں دفن کیا گیا تھا،ان کا کہنا تھا کہ عراق میں اور شہر کرکوک میں کئی ایک ایسی اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں ہیں کہ جس میں ستر سے زائد افراد کے جن میں بچے بوڑھے ،جوان،عورتیں سب شامل ہیں،ان کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں جانتا کجہ عراق کے شہروں اور اطراف میں
کتنی اجتماعی قبریں موجود ہیں کہ جن کے اندر سینکڑوں اور ہزاروں لوگوں کو ڈکٹیٹر صدام ملعون کے ظلم کی بھینٹ چڑھایا گیا اور اجتماعی قبور میں ڈال دیا گیا،ڈاکٹر کامل امیر ہاشم کاکہنا تھا کہ دو ماہ سے کھدائی کا عمل جاری ہے اورکوشش کی جا رہی ہے کہ اجتماعی قبور کی دریافت کی جائے،انہوں نے مزید کہاکہ سن 1980ء کی دہائی میں سینکڑوں بے گناہ عراقی کردوں اور شیعوں کو صدام نے ظلم و ستم کا نشانہ بنایا تھا اور پھر اجتماعی قبور میں دفن کر دیا گیا تھا۔