دنیا

آئندہ چھے ماہ جنگ یوکرین کےحوالے سے فیصلہ کن ہیں، ویلیم برنز

شیعیت نیوز : سی آئی اے کے سربراہ ویلیم برنز نے آئندہ چھے ماہ کو جنگ یوکرین کےحوالے سے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ روسی صدر امن مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں ہیں۔

ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سی آئی اے کے سربراہ ویلیم برنز کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس رپورٹوں کے جائزوں کے مطابق آنے والے پانچ چھے مہینے جنگ یوکرین کے حوالے سے انتہائی فیصلہ کن ہوں گے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین امن مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں ہیں لہذا ماسکو اور کیف کے درمیان مذاکرات کا مستقبل پوری طرح میدان جنگ کی صورتحال پر منحصر ہے۔

سی آئی اے کے سربراہ نے چین کے بارے میں کہا کہ تاحال صدر شی جن پنگ نے جنگ یوکرین کے لیے روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے لیکن ہم نے ایسے واضح شواہد اور دستاویز دیکھے ہیں کہ چینی حکام ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ چینی حکام روس کو ہتھیاروں کی فراہمی کے اقتصادی فوائد کے ساتھ ساتھ مغربی کی جانب سے ممکنہ انتقامی اقدامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : فروری میں عباس ملیشیا کی طرف سے انسانی حقوق کی 247 خلاف ورزیاں

دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مغربی ممالک انسانی امداد کی آڑ میں اپنے زرخرید ایجنٹ یوکرین بھیج رہے ہیں۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا کا کہنا ہے کہ مغرب کی جانب سے یوکرین بھیجے جانے والے غیر ملکی ایجنٹ نہ صرف عسکری سرگرمیوں میں ملوث ہیں بلکہ اس بات کا بھی مسلسل مشاہدہ کیا جارہا ہے کہ یہ لوگ عام شہریوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب بھی کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے روسی وزارت دفاع نے خبردار کیا تھا کہ یوکرین آنے والے غیرملکی ایجنٹ باضابطہ فوجی اہلکار شمار نہیں ہوتے لہذا انہیں موت اور قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔

روسی وزارت خارجہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے ساٹھ ملکوں کے ہزاروں زرخرید ایجنٹ اس وقت یوکرین میں موجود ہیں اور ماسکو اسے یورپ کی حمایت کا نتیجہ سمجھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button