دنیا

روسی وزارت خارجہ کا امریکہ اور اسٹونیا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد پر خبردار

شیعیت نیوز: روسی وزارت خارجہ نے اپنی سرحدوں کے قریب امریکہ اور اسٹونیا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد پر خبردار کرتے ہوئے اسے ایک اشتعال انگیز اقدام قرار دیا ہے۔

تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے امریکہ اور اسٹونیا کی مشترکہ فوجی مشقوں کو ماسکو کے انتباہات کو نظرانداز کرنے کے مترادف بتایا اور اسے روس کے خلاف امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اشتعال انگیز اقدامات کا ایک نمونہ قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ یہ فوجی مشقیں جو امریکہ اور اسٹونیا کے درمیان فوجی معاہدے پر دستخط کے چند روز بعد ہو رہی ہیں، روسی سرحدوں کے قریب نیٹو کے اشتعال انگیز اقدامات اور کشیدگی پیدا کرنے کی سازشوں اور منصوبوں کو ثابت کرتی ہیں۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے زور دے کر کہا کہ نیٹو، ماسکو پر بار بار غیرشفاف اور جارحانہ اقدامات انجام دینے کا الزام لگاتا ہے لیکن اسٹونیا میں امریکی فوجی مشقیں ان کے رویے کے برخلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں : قدس کی استشہادی کارروائی نے پورے اسرائیل میں خوف و ہراس کی لہر دوڑا دی ہے

دوسری جانب کینیڈا میں بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی جنرل نے کہا کہ الٹراساؤنڈ ٹیکنالوجی کے معاملے میں امریکہ چین اور روس سے بہت پیچھے ہے۔

پولیٹیکو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی فضائیہ کے ایک اعلی عہدہ دار نے ہفتے کے روز تسلیم کیا کہ امریکہ کو اپنی الٹراسونک صلاحیتوں کو بیجنگ اور ماسکو کی طرح تیزی سے حاصل کرنا چاہیے،انھوں نے کہا کہ ہم الٹراسونک پروگرامنگ میں اتنے ترقی یافتہ نہیں ہیں جتنے چینی یا روسی ہیں۔

امریکی فوج کے ڈپٹی چیف آف خلائی آپریشنز کے کمانڈر جنرل ڈیوڈ تھامسن نے کینیڈا کے شہر ہیلی فیکس میں بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس میں کہاکہ امریکی فضائیہ اس بات پر کام کر رہی ہے کہ اسے الٹراسونک میزائلوں کو ٹریک کرنے کے لیے کس قسم کے سیٹلائٹس کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے اس سلسلے میں امریکہ کی کمزوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہاکہ یہ ایک نیا چیلنج ہے، تاہم ایسا نہیں ہے کہ ہمارے پاس اس کا جواب نہ ہو یاہمیں اسے سمجھنا اور ڈیزائن کرنا نہ آتا ہو۔

تھامسن نے کہاکہ اس کے لیے کوئی ٹائم ٹیبل نہیں ہے کہ یہ نئے سیٹلائٹ کب مدار میں داخل ہو سکتے ہیں،تاہم ہم تیزی سے اپنا نقطہ نظر اور ٹائم ٹیبل تبدیل کر رہے ہیں۔

امریکی انڈو پیسیفک فلیٹ کے کمانڈر ایڈمرل جان اکیلینو نے کانفرنس کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ چین ایسی صلاحیتیں تیار کر رہا ہے جس کے بارے میں اس کے اتحادی اور ہم خیال شراکت دار منفی نظریہ رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button