مقبوضہ فلسطین

نمازجمعہ کے بعد فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں مسجد اقصیٰ کے باہر مظاہرہ

شیعیت نیوز: کل جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے مسجد اقصیٰ کے باہر فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں ریلی نکالی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں نعرے درج تھے۔ انہوں نے مجاہدین اور مزاحمتی قوتوں‌ پر زور دیا کہ وہ دشمن پر کاری ضرب لگائیں۔

مظاہرین نے فلسطینی پرچم بھی اٹھا رکھے تھے اور وہ مسجد اقصیٰ کی حمایت میں بھی نعرے لگا رہے تھے۔

قابل ازیں جمعرات کی شام کو نماز تراویح کے بعد بھی فلسطینیوں نے اسرائیلی ریاست کے جرائم اور مظالم کے خلاف نعرے بازی کی۔

یہ بھی پڑھیں : انتخابات کا التوا افسوسناک ہے، ہمیں بہت بڑے خلا میں دھکیل دیا گیا، اسماعیل ھنیہ

ادھر کل اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے کڑی پابندیوں کے باوجود ماہ صیام کے تیسرے  جمعۃ المبارک کو 60 ہزار فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔

رپورٹ کے مطابق بیت المقدس بالخصوص پرانے بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی نمازیوں کی نقل وحرکت پر کڑی پابندیاں عائد کیں۔

بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے غرب اردن سے آنے والے نمازیوں کی بسیں روک دیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق پرانے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے اطراف میں دسیوں پولیس اہلکار اور فوجی تعینات کیے گئے۔

پولیس کی گشتی پارٹیوں کی بڑی تعداد فلسطینی نمازیوں‌ کو روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ نماز جمعہ کی ادائی کے بعد باب الاسباط اور دوسرے دروازوں سے باہر نکلنے والے نمازیوں کو روک دیا۔ جمعہ کو علی الصباح صیہونی فوج اور پولیس نے مسجد اقصیٰ کے اطراف کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

جمعہ کے خطبہ میں مسجد کے خطیب نےعالم اسلام اور عرب ممالک میں اتحاد و اتفاق پر زور دیا۔ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کرنے کی مہمات کی شدید مذمت کی اور فلسطینیوں سے بھی اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں‌نے رمضان المبارک کی فضیلت اور اس کے مذہبی مقاصد پربھی روشنی ڈالی۔

نماز جمعہ کے موقعے پر کورونا وبا کی روک تھام کے حوالے سےوضع کردہ ایس اوپیز کا خاص خیال رکھا گیا اور نمازیوں‌ نے مسجد اقصیٰ میں سماجی فاصلے کے تحت نماز جمعہ ادا کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button