اہم ترین خبریںپاکستان

ملکی تاریخ کے بھیانک ترین سانحہ عباس ٹاؤن کو 8برس مکمل، ایک بھی مجرم تختہ دار تک نہ پہنچ سکا

واضح رہے کہ آج 8برس بیت جانے کے باوجوددیگر سانحات کی طرح اس اندہوناک سانحے میں ملوث مجرم بھی تاحال قانون کے مطابق اپنے انجام تک پہنچے میں تاحال ناکام ہیں

شیعیت نیوز: ملکی تاریخ کےبھیانک ترین اور دل دہلادینے والے قیامت خیز سانحہ عباس ٹاؤن کراچی کو بیتے 8 برس گذر گئے، 3مارچ 2013 کا سورج شہر قائد میں قیامت صغریٰ برپاکرکے غروب ہوا۔ اس افسوس ناک سانحے میں60 سے زائد مومنین شہید جبکہ کئی درجنوں شدید زخمی ہوئے ، اقراءسٹی ، رابعہ فلاورکے متعدد فلیٹس ، دکانیں مکمل تباہ وبرباد ہوئیں ، لیکن اتنے بڑے سانحے میں ملوث دہشت گرد تاحال قانون کی گرفت سے آزاد اور سزا کے محفوظ ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ عباس ٹاؤن کراچی میں بارود سے بھری گاڑی کو اقراءسٹی کے مین گیٹ کے سامنے ریموٹ کنٹرول سے اڑایا گیا جس کے بعد چاروں طرف تباہی اور قیامت صغریٰ کے مناظردیکھے گئے۔دھماکے کے مقام پر نصب پی ایم ٹی بم دھماکے کی شدت اور بارودی مواد کے باعث پرروز دھماکے سے پھٹ گئی جس نے مزید تباہی کا سامان کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سربراہ جمعیت اہلحدیث ساجد میر سعودی عرب کی محبت میں امریکہ کی ’’زبان‘‘ بولنے لگے

دھماکہ اتنا شدید تھا کہ چاروں طرف آگ ہی آگ تھی اطراف میں موجود فلیٹوں کی نچلی اور بالائی تمام منزلیں آگ کے شعلوں میں گھری ہوئی تھیں ، فلیٹوں کے نیچے موجود دکانیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی تھیں جن میں موجود مالکان اور خریداروں کی لاشیں پھنسی ہوئی تھیں ۔ جائے حادثہ کے نزدیک موجود تمام فلیٹس کی بنیادیں بھی ہل کر رہ گئیں تھیں، اقراءسٹی کے اندر موجود فلیٹس کی بنیادی منزلیں دھنس گئیں جو آج تک اسی حالت میں موجود ہیں ۔

تمام شہداءکی اجتماعی نماز جنازہ شاہراہ پاکستان پر ادا کی گئی تھی جس میں عوام کی شرکت نے ماضی کے تمام ریکارڈز توڑ ڈالے تھے، اتنی بڑی تعداد میں شیعہ سنی عوام کا اس اجتماع میں شریک ہونا اس سانحے میں ملوث تکفیری دہشتگردعناصر کے منہ پر تماچہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جمعیت علماء اسلام کے رہنماء کا قاتل کالعدم سپاہ صحابہ کا دہشتگرد شاہدالرحمٰن گرفتار

واضح رہے کہ آج 8برس بیت جانے کے باوجوددیگر سانحات کی طرح اس اندہوناک سانحے میں ملوث مجرم بھی تاحال قانون کے مطابق اپنے انجام تک پہنچے میں تاحال ناکام ہیں، سکیورٹی اداروں نے ان آٹھ برسوں میں کالعدم سپاہ صحابہ ، لشکر جھنگوی اور ایک لسانی دہشتگرد جماعت کے درجنوں دہشتگردوں کی گرفتاریاں ظاہر کیں لیکن کسی ایک مجرم کوبھی تختہ دار پر نہیں چڑھایا گیا۔اس لرزہ خیر سانحے کے متاثرہ سینکڑوں عوام آج بھی ریاست پاکستان سے انصاف کے طلبگارہیں ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button