اہم ترین خبریںپاکستان

لاپتہ افراد سے زیادہ تکلیف اور مشکل انکے گھر والوں کو ہے، جنہیں اپنے پیاروں کا کچھ بھی علم نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں، علامہ عابد حسینی

انہوں نے مزید کہاکہ نمائندوں کے انتخاب کا حق انجمن اور تحریک کو دیا جائے۔ جو اپنی طرف سے ایسے افراد کا انتخاب کرسکیں

شیعیت نیوز: بزرگ عالم دین اور سابق سینیٹرعلامہ سید عابدحسین الحسینی نے کہاکہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ نہایت سیریئس ہے۔ لوگ کئی سالوں سے لاپتہ ہیں، ان لاپتہ افراد سے زیادہ تکلیف اور مشکل انکے گھر والوں کو ہے، جنہیں اپنے پیاروں کا کچھ بھی علم نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں۔ حکومت کو چاہیئے کہ لاپتہ افراد کو متعلقہ عدالتوں میں پیش کیا جائے اور عدالتوں کے توسط سے انکی تحقیقات کرائی جائیں۔

علامہ سید عابد حسین الحسینی نے کہاکہ اگر کسی پر انٹی سٹیٹ ٹائپ کا کوئی قابل سزا جرم ثابت ہوتا ہے تو بیشک اسے سزا دی جائے، ورنہ انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: رسول خدا ؐ کے بعد امت مسلمہ کے درمیان مرکزوحدت ہستی اگر کوئی ہے تو وہ امیر المومنین حضرت علیؑ ہیں، علامہ احمد اقبال رضوی

ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے بالش خیل اور کنج علی زئی کے مسئلے اپنے موقف کا اظہار کر دیا ہے۔ بائیس بائیس اراکین پر مشتمل جرگہ اسکا حل نہیں نکال سکتا۔ بیشک اس میں اچھے افراد بھی ہونگے، تاہم حکومت اکثر ایسے افراد کا انتخاب کرتی ہے، جو سو فیصد ان کی منشاء کے مطابق چلیں اور حکومت کے سامنے اپنے موقف کا اظہار نہ کرسکیں، جبکہ قومی مسائل کے حل کے لئے انجمن اور تحریک دونوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی فوجی اتحاد نے نہتے یمنی مسلمانوں پر کن کن مظالم کے پہاڑتوڑے معروف اینکر مبشرلقمان کےبھیانک انکشافات

انہوں نے مزید کہاکہ نمائندوں کے انتخاب کا حق انجمن اور تحریک کو دیا جائے۔ جو اپنی طرف سے ایسے افراد کا انتخاب کرسکیں، جو کسی کا حق غصب بھی نہ کریں اور ساتھ کسی پریشر میں آکر اپنے حق سے دستبردار بھی نہ ہوں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button