ایران

سعودی عرب کے پاس خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والے ہتھیار ہیں، ایران

شیعیت نیوز: جینوا میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ سعودی عرب، پڑوسی ملکوں کے خلاف اتحاد کی تشکیل اور جنگ لڑنے کی سرغنہ ہے جس کے پاس خطے میں سب سے زیادہ عدم استحکام پھیلانے والی ہتھیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسماعیل بقائی ہامانہ نے علاقے میں سعودی عرب کے تباہ کن اقدامات اور پڑوسی ملکوں کیخلاف جنگ لڑنے، سویلین کے قتل اور ان ممالک کے بنیادی ڈھانچوں کی تباہی، اور علاقے میں عدم استحکام پھیلانے کے سیاہ کارنامے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جنیوا میں تخفیف اسلحے کی کانفرنس کے مبصر ممبر کی حیثیت سے اس ملک کی موجودگی تباہ کن ہے اور اس ادارے میں اس کا داخلہ اس کے مقاصد اور مشنوں کے منافی بھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جو گروہ اپنے ملک و قوم کا دفاع کر رہا ہو اسے دہشت گرد قرار نہیں دیا جا سکتا۔ محمد العاطفی

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو تخفیف اسلحے کی کانفرنس میں داخلے سے روکنے کے سلسلے میں ایران کے اس اقدام کی وجہ یہ ہے کہ ایران کو جوہری تخفیف اسلحے کے میدان میں واحد بین الاقوامی کثیرالجہتی ادارے کے طور پر اسلحے سے پاک کانفرنس کی پوزیشن کے تحفظ پر خدشات ہے۔

بقائی ہامانہ نے کہا کہ سعودی عرب، پڑوسی ملکوں کے خلاف اتحاد کی تشکیل اور جنگ لڑنے کی سرغنہ ہے جس کے پاس خطے میں سب سے زیادہ عدم استحکام پھیلانے والی ہتھیار ہیں اور اس نے اپنے مشکوک جوہری پروگرام کو بغیر کسی بین الاقوامی تنظیموں کی نگرانی سے جاری رکھا ہے لہذا اس میں تخفیف اسحلے کے مذاکرات می شمولیت کی صلاحیت نہیں ہے۔

ایرانی مندوب نے کہا کہ اس طرح کے اجلاسوں میں سعودی عرب کی شمولیت کا مقصد صرف عوامی ذہن کو مسخ کرنے اور یمن میں اپنی غلطیوں اور جرائم پر پردہ پوشی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے کی حکمرانی پر مبنی اس ادارے میں ہونے والے فیصلے کے مطابق، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، ہمارے ملک کی مخالفت کے ساتھ، 2021 کے لئے تخفیف اسلحے کی کانفرنس میں مبصر رکن کا عہدہ حاصل نہیں کرسکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button