اہم ترین خبریںپاکستانپاکستان کی اہم خبریں

پاکستان کو کمزورکرنے کی عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازش،کالعدم جماعتیں اور سیاسی قیادت مرکزی محرک

فضل الرحمن اور مریم نواز جلسے کرنے جارہے ہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ ن لیگی قیادت گوجرانوالہ جلسے سے پہلے گرفتار ہوجائے ۔ اسی لیے فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا سربراہ مقرر کیا ہے جس پر آفتاب شیرپاؤکے تحفظات تھے

شیعیت نیوز: (سید مظفرحسین بخاری/اسلام آباد ) پاکستان کو کمزورکرنے کی عالمی اسٹیبلشمنٹ کی سازش کا انکشاف ہوا ہے جس میں کالعدم جماعتیں اور سیاسی قیادت مرکزی محرک نظرآرہی ہیں ۔عالمی مصالحت کار فیصل محمد کا کہنا ہے کہ مغرب کے ایک ملک میں 2016 میں چند دستاویزات دیکھیں تھیں جو کہ پاکستان میں اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے تھیں ۔ یہ اٹھارویں ترمیم لائی نہیں گئی تھی بلکہ یہ مغرب کی ایماء پر پارلیمنٹ سے منظور ہوئی تھی تاکہ بظاہر صوبوں کو اختیار مل سکیں لیکن حقیقت میں اسے لسانی بنیاد پر تقسیم کرنا مقصود تھا تاکہ صوبے لسانی بنیاد پر مضبوط ہوں اور وفاق کمزورکیا جائے انکا کہنا تھا یہ پلان د و تین سال کا نہیں تھا بلکہ یہ پچیس تیس سال کا تھا جس کے ذریعے مغرب نے پاکستان کو پانچ چھ ریاستوں میں تقسیم کرکے توڑنا تھا ۔

جس پر عملدرآمد کےلئے انہوں نے اپنے سیاسی مہرے رکھے ہوئے تھے ۔ اسی پس منظر میں اٹھارویں ترمیم لائی گئی تھی کہ تاکہ صوبوں کو علیحدگی پسندی کےلئے استعمال کیا جائے اوران سیاسی قوتوں کو کہا گیا تھا کہ وہ پاکستان کو اس قدر معاشی طور پر کمزور کردیں تمام ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن ، آئی ایم ایف سے قرضوں پر قرضے لیکر پاکستان کو اتنا کمزور کردیا جائے تاکہ پاکستان دیوالیہ ہوجائے اور پھر پاکستان کے ایٹمی اثاثہ جات کو قابو کرلیا جائے ۔ یہ ایک بہت بڑی سازش تھی جو میں نے 2016 میں ہی بتادی تھی ۔

یہ بھی پڑھیں: جلوس اربعین میں عزاداران حسینیؑ نے کس انداز میں بھرپورشرکت کرنی ہے؟؟ تحریر لازمی پڑھیں 

فیصل محمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت عالمی دباو کا سامنا ہے جس کےلئے سیاسی اور مذہبی تنظیموں کا استعمال کیا جارہا ہے پاکستان کی ایک مذہبی جماعت جس کا مرکز ہی ہندوستان میں ہے کے بہت سارے معاملات سب کے سامنے کھل کر سامنے آچکے ہیں ۔ اگر مولانا سمیع الحق زندہ ہوتے تو فضل الرحمن کی جرات نہ تھی کہ وہ پاک فوج کو ایسی دھمکی دیتے ۔ چونکہ مولانا سمیع الحق کا ویژن فضل الرحمن سے مختلف تھا وہ محب وطن پاکستانی اور دینی شخصیت تھے جبکہ فضل الرحمن مذہبی کارڈ کو مافیاز کی طرح استعمال کرتے ہیں انکے امریکہ کےساتھ بھی تعلقات ہیں

اس حوالے سے وہ اقتدار کےلئے امریکی سفیر سے مل بھی چکا ہے کہ اسے موقع دیا جائے تو وہ امریکی عملدراری پر من وعن عمل کرے گا فیصل محمد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بدامنی کی تحریک عالمی اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر چلائی جائیگی اسی لیے پس پردہ پاکستان پر دباو ہے کہ وہ اسرائیل سے رابطہ قائم کرلے اگر پاکستان اسرائیل کو تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرادے تو نہ صرف ان عالمی ایجنٹ سیاستدانوں کی تحریک کے غبارے سے ہوا نکل جائیگی بلکہ پاکستان کے 90 فیصد قرضہ جات بھی معاف کیئے جانے کی نوید دی جارہی ہے فیصل محمد کے مطابق اگر سعودی عرب سمت OIC بھی اسرائیل سے تعلقات کی منظوری دے دیتی ہے تو پاکستان شدید مشکلات کا شکار ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب پولیس کا شیعہ مسلمان شہریوں کی مذہبی آزادی پر حملہ آئین پاکستان میں تسلیم شدہ حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

فیصل محمد کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ فضل الرحمن کے جلسے جلوسوں میں مدرسوں کے بچوں کے لانے پر پابندی عائد کردے ۔ فضل الرحمن اور مریم نواز جلسے کرنے جارہے ہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ ن لیگی قیادت گوجرانوالہ جلسے سے پہلے گرفتار ہوجائے ۔ اسی لیے فضل الرحمن کو پی ڈی ایم کا سربراہ مقرر کیا ہے جس پر آفتاب شیرپاؤکے تحفظات تھے کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اگر ایک دینی شخص کو اپنی قیادت سونپ دی تو سیاسی طور پر معاملات خراب ہونگے اس کے علاوہ بھی کچھ رہنماءوں کافضل الرحمن کی سربراہی پر اختلاف تھا سوائے نوازشریف کے کیونکہ مدرسوں میں انکے جنگجووں کا استعمال اس تحریک میں اہم ہوگا اس لیئے ہوسکتا ہے کہ انھیں قیادت دے دی جائے۔

فیصل محمد کا کہنا تھا کہ دوسری جانب یواے ای اور بحرین کےساتھ اسرائیل کے مذاکرات جاری ہیں کہ بحرین اوریواے ای اسرائیل کو فوجی اڈے دے اگر ان کے درمیان کسی قسم کی ڈیل ہوگئی تو عرب سپرنگ شروع ہوسکتی ہے کیونکہ اس بار امریکی انتخابات ملتوی ہوجائنگے اور ملتوی نہ ہوئے تو نتائج ہنگامہ خیز ہوسکتے ہیں جس کی وجہ سے دنیا بڑی افراتفری کا شکار ہوگی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button