دنیا

حکومت، افغانستان کے حالات کے سلسلے میں جواب دے۔ امریکی ایوان نمائندگان

شیعیت نیوز : امریکی ایوان نمائندگان کےڈیموکریٹ ارکان نے وزیر خارجہ اور وزیر جنگ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کے بارے میں حالات کا جائزہ لینےکے لئے ہونے والے اجلاس میں گواہ پیش کریں۔

امریکی ایوان نمائندگان کی اصلاحات اور نگراں کمیٹی کے ڈیموکریٹ ممبران نے اعلان کیا ہے کہ ایک سال ہو چکا ہے لیکن وزارت خارجہ اور وزارت جنگ، افغانستان کے حالات کے سلسلے میں امریکہ کی اسٹریٹیجی کا جائزہ لینے کے لئے ایک گواہ پیش کرنے سے کترا رہے ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ ممبران نے اعلان کیا ہے کہ اگر یہ دونوں وزارت خانے بدھ تک اس سلسلے میں ہونے والے اجلاس میں اپنی شرکت یقینی نہیں بنائیں گے تو پھر قومی سلامتی کی ذیلی کمیٹی کے پاس ایک جبری پروسس کے ذریعے گواہی لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ جائے گا اور پھر وہ نو ستمبر کے اجلاس کے لئے گواہوں کو جبری طور پر طلب کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی میزائلوں کا جنوبی دمشق پرحملہ، 2 فوجی اہلکار شہید اور 7 زخمی

امریکہ کی وزارت خارجہ اور وزارت جنگ نے اس موضوع پر فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

امریکہ اور طالبان نے انتیس فروری کو مئی دو ہزار اکیس تک افغانستان سے تمام امریکی دہشتگردوں کے انخلاء کے سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں اور افغانستان میں جون تک امریکی دہشتگردوں کی تعداد آٹھ ہزار چھے سو تک رہ جائے گی۔

ڈیموکریٹ ممبران پارلیمنٹ نے افغانستان میں امریکی دہشتگردوں کی تعداد میں کمی کرنے کے امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے پر بھی تشویش ظاہر کی ہے۔

ڈیموکریٹ سینیٹر باب منذز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں وزارت خارجہ سے توقع ہے کہ وہ امریکی فوجیوں پر طالبان کے حالیہ حملوں کے بارے میں کانگریس کو اطلاعات فراہم کرے گی کہ جو انتیس فروری کو ہونے والے سمجھوتے کی صریحی خلاف ورزی ہے۔

امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے دوہزار ایک میں دہشتگردی کے خلاف جنگ اور افغانستان میں قیام امن کے بہانے اس ملک پر حملے کئے تھے لیکن آج تک افغانستان میں نہ تو امن قائم ہو سکا اور نہ ہی دہشتگردی ختم ہوئی بلکہ اس کے برخلاف ملک میں بدامنی، دہشتگردی اور منشیات کی پیداوار میں غیرمعمولی اضافہ ہی ہوا ہے۔

افغانستان کے حکام اور عوام نے اپنے ملک میں امریکی کمان میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی پر بارہا تنقید کی ہے اور وہ افغانستان سے امریکی دہشتگردوں کے انخلا کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button