دنیا

سلامتی کونسل میں ایران مخالف امریکی قرارداد کی ذلت آمیر شکست

شیعت نیوز : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف اسلحے کی پابندیوں میں توسیع پر مبنی امریکی قرارداد بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔

عرب نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق ایران کے خلاف امریکی قرارداد پر سلامتی کونسل میں آج آنلائن رائے شماری کی گئی جس میں امریکی قرارداد؛ کل 15 ووٹرز میں سے ضروری 9 ووٹ حاصل کرنے میں بھی ناکام رہی ہے جبکہ قبل ازیں چین و روس کی جانب سے اعلان کر دیا گیا تھا کہ اگر امریکی قرارداد کو 9 یا اس سے زیادہ ووٹ حاصل ہو گئے تو وہ اسے ویٹو کر دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ایران کے خلاف عائد سلامتی کونسل کی اسلحے کی پابندیوں میں توسیع پر مبنی امریکی قرارداد کے حق میں صرف 1 ووٹ پڑا جو ڈومیننگ ریپبلک سے متعلق تھا جبکہ امریکی اتحادیوں فرانس، جرمنی اور برطانیہ سمیت اکثر اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تاہم چین اور روس نے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈال کر اسے ویٹو کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : عرب امارات و اسرائیل معاہدہ اسٹریٹیجک غلطی اور امت اسلامیہ سے غداری ہے، سپاہ پاسداران

سلامتی کونسل میں امریکہ کی شکست کے بعد اب جامع ایٹمی معاہدے کے تحت اکتوبر کے مہینے سے ایران پر لگی اسلحہ جاتی پابندیاں اٹھا لی جائیں گی۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے سلامتی کونسل میں ایران مخالف امریکی قرارداد کی شکست کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی امن و امان کے دفاع کے حوالے سے دوٹوک اقدام اٹھانے میں اقوام متحدہ کی ناکامی غیر قابل معافی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو کے اندر ایران پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ (غاصب صیہونی رژیم) اسرائیل اور خلیج فارس کے 6 دوسرے ممالک جانتے ہیں کہ ایران پر عائد اسلحے کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران، خطے کے اندر پہلے سے کہیں بڑھ کر تخریب اور ہرج و مرج کا باعث بنے گا لیکن سلامتی کونسل نے ان حقائق کو ناقابل اعتناء جانا ہے۔

عرب نیوز چینل الجزیرہ نے اس حوالے سے نشر ہونے والی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف دائر امریکی قرارداد پر رائے شماری کے روز، اگرچہ یورپی ممالک نے شروع میں ایران کے اندر اسلحے کی درآمد پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا لیکن آخر میں انہوں نے کھل کر کہہ دیا کہ ان کی اہم ترین پریشانی جوہری اسلحہ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button