اہم ترین خبریںپاکستان

دھمکی آمیز فون کالز،خیبرپختونخوا میں شیعہ سرکاری افسران کی ٹارگٹ کلنگ کا خدشہ بڑھ گیا

واضح رہے کہ لشکر جھنگوی نے 2011 کے آس پاس ایک دھمکی آمیز پمفلٹ کوئٹہ میں ہزارہ شیعوں کے لئے تقسیم کیا تھا جس میں شیعوں کو کافر کہہ کر اس طرح کی دھمکیاں دی گئی تھیں

شیعیت نیوز: خیبر پختونخوا میں کچھ عرصے پہلے منظر عام پر آنے والی شیعہ سرکاری افسران کے ناموں پر مشتمل ہٹ لسٹ محض ایک کاغذ نہیں ہے ، لسٹ پر موجود شیعہ افراد کو نامعلوم پرائیوٹ نمبرز سے دھمکی آمیز کالز آنا شروع ہو گئی ہیں جن میں کہا جا رہا ہے کہ "اپنے شیعہ عقیدے کو چھوڑ دو ورنہ انجام بہت برا ہو گا” ۔ڈی آئی جی آپریشن خیبرپختونخواہ کی جانب سے جاری کردہ ہٹ لسٹ میں خیرپختونخوا ہ سے تعلق رکھنے والے مختلف سرکاری اداروں کے 22شیعہ افسران کے نام شامل ہیں جنہیں سعودی نواز کالعدم تکفیری سپاہ صحابہ /لشکر جھنگوی سے خطرات لاحق ہیں ۔

واضح رہے کہ لشکر جھنگوی نے 2011 کے آس پاس ایک دھمکی آمیز پمفلٹ کوئٹہ میں ہزارہ شیعوں کے لئے تقسیم کیا تھا جس میں شیعوں کو کافر کہہ کر اس طرح کی دھمکیاں دی گئی تھیں ۔ آگے چل کر ثابت ہو گیا کہ وہ پمفلٹ محض پمفلٹ نہیں تھا ۔ اس دور میں بدترین شیعہ نسل کشی ہوئی جس میں ایک بڑا سانحہ کوئٹہ علمدار روڈ تھا ۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی اور ایران نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل معاہدے کو امت مسلمہ سے غداری قرار دے دیا

دوسری جانب شیعہ نسل کشی کے تسلسل میں کل رات شیعہ ٹریفک پولیس اہلکار محمد علی ولد سید علی رضوی کو کراچی کریم آباد کے پاس شہید کر دیا گیا ۔ سننے میں آیا ہے کے پی کے کی طرز کی لسٹیں تمام صوبوں اور وفاق میں بھی جاری کی گئی ہیں ، ممکن ہےکہ کراچی میں سید محمد علی اس لسٹ پر ہونگے ۔

محرم میں چند روز باقی رہ گئے ہیں ۔ ایک طرف تحفظ اسلام کے تکفیری بل پر راہ حق پارٹی المعروف سپاہ صحابہ ، نون اور قاف لیگ کے تکفیری سیاستدانوں کیساتھ مل کر شیعوں کیخلاف محاذ بنا رہی ہے ۔ دوسری طرف آصف جلالی کے مقدمے کو بنیاد بنا کر فرقہ واریت کے راستے کھولے جا رہے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی خان کے بعد کراچی میں بھی تکفیری دہشت گرد بے لگام ، شیعہ پولیس اہلکارشہید

تیسری طرف تکفیری نصاب اسلامیات کے نام پر سکولوں میں داخل کیا جا رہا ہے ۔ چوتھی طرف کالعدم دہشتگرد گروہ لشکر جھنگوی ، سپاہ صحابہ آزادانہ گھوم رہی ہے اور جلسے جلوس کر رہی ہے ۔ اس سب کے بعد حالات کس طرف جائینگے ، بتانا مشکل نہیں ہے ۔ یہ سب جو ہو رہا ہے ، انجانے میں نہیں ہو رہا ، کسی معاویہ اعظم یا کسی سپاہ صحابہ کی کیا اوقات ہے کہ وہ بغیر اندرونی سپورٹ کے کھلم کھلا جو جی چاہے کر سکے ، سیدھا سا کلیہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا ہے ۔

یہ دہشتگرد ، حلقہء اقتدار و اختیار کو فرقہ واریت کا ڈراوا دے کر دھمکاتے ہیں ، اور حلقہ اقتدار و اختیار عالمی پابندیوں کے ڈر سے ان کو خاموش نہیں کروا سکتا ۔ پاکستان میں ایک مرتبہ پھر شیعہ نسل کشی کا دور شروع ہو تو رہا ہے لیکن یہ خطرناک کھیل ملک کو ایسی آگ میں دھکیلے گا جس سے کوئی بھی محفوظ نہیں رہ سکے گا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button