اہم ترین خبریںمشرق وسطی

شام: صوبہ لاذقیہ میں ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی پسپائی

شیعت نیوز : شام کی فوج نے صوبہ لاذقیہ کے شمالی علاقے میں دہشت گرد گروہوں کے وسیع حملوں کو ناکام بناتے ہوئے انہیں بھاری نقصان پہنچایا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا نے عسکری ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ترکی کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں نے صوبہ لاذقیہ کے شمالی علاقے الربیعہ میں فوجی مراکز پر حملے کئے تاہم شامی فوج نے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور انہیں بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا۔

واضح رہے کہ صوبہ لاذقیہ میں ترکی کے حمایت یافتہ ٹولے جبہتہ النصرہ سے وابستہ دہشت گرد گروہ گاہے بہ گاہے شامی فوج پر حملے کرتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شہید مدافع حرم قاسم سلیمانی کی ٹارگٹ کلنگ بھولیں گےنہ معاف کریں گے

دوسری جانب شام کی فوج نے صوبہ الحسکہ میں امریکی فوجیوں کو پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق شامی فوجیوں نے الحسکہ کے مضافاتی شہر تل تم میں امریکہ کی تین بکتر بند گاڑیوں کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر کے انھیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا۔

اس سے پہلے صوبہ الحسکہ کے عوام بھی اپنے علاقوں میں امریکی فوجیوں کو روک کر ان کے سامنے ہی احتجاجی مظاہرے کرتے رہے ہیں۔

مشرقی شام کے علاقوں میں گذشتہ ایک مہینے سے شام میں غاصبانہ قبضے، اس پر پر نئی امریکی پابندیوں اور ترکی کی فوجی کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کرتے رہے ہیں۔

امریکہ شام میں اپنے فوجیوں کو تعینات کر کے نہ صرف اس ملک میں دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے بلکہ شام پر پابندیاں عائد کر کے حکومت پر دباؤ ڈال رہا ہے تاکہ شام کی تعمیر نو کے لئے دمشق اور اس کے اتحادیوں کے درمیان تعاون کو روک سکے۔

ترکی کی فوج بھی پی کے کے کا مقابلہ کرنے کے بہانے شمالی شام کے کچھ علاقوں پر قبضہ کئے ہوئے ہے اور بارہا شام کے خلاف جارحیت کرتا رہا ہے جس کی عالمی سطح پر مذمت بھی ہوتی رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button