دنیا

چین کشیدگی ، امریکہ نے گوام میں دوبارہ بمبار طیارے تعینات کر دیئے

شیعت نیوز: امریکہ نے چین سے کشیدگی کے پیش نظر گوام میں اپنے فضائی اڈے اینڈرسن ائیرفورس بیس پر اپنے بمبار طیارے اور ائیرفورس کے سینکڑوں اہلکار دوبارہ تعینات کر دیے ہیں۔ ایک ماہ قبل امریکہ نے یہاں سے اپنے بی بمبار طیارے واپس بلا لئے تھے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 4 ون بی لانسرز طیارے اور نائنتھ بم اسکوارڈرن کے 200 کے قریب ہوا بازوں کو دوبارہ گوام میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس تعیناتی کو چین اور امریکہ کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکن ائیرفورس کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں ساتویں بم ونگ کمانڈر کرنل ایڈ سومانگل کا کہنا ہے کہ ہم لوگ گوام میں واپسی کے بعد پرجوش ہیں، ہمیں فخر ہے کہ ہم امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے بمبار فورس کیساتھ کام جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : حق گوئی کا اظہار،اتحاد امت کے داعی معروف اہلحدیث اسکالر انجینئرمحمد علی مرزا بےبنیاد مقدمےمیں گرفتار

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گوام سے امریکی بمبار طیاروں کو واپس بلا لیا گیا تھا تاہم ائیرفورس گلوبل اسٹرائیک کمانڈ نے واضح کیا تھا کہ ایشیا پیسفک خطے کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے اور اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اسٹریٹجک بمبار طیارے زیادہ عرصے تک اس خطے سے غائب رہیں گے۔

دوسری طرف امریکہ کی پٹس برگ یونیورسٹی میں کورونا وائرس پر تحقیق کرنے والے ایک چینی پروفیسر کو مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ مقتول پروفیسر کورونا وائرس کے حوالے سےاپنی تحقیق میں انتہائی اہم نتائج کے بالکل قریب پہنچ چکے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ پروفیسر بنگ لو اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے گئے اور ان سر اور گلے میں گولیوں کے نشانات پائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پروفیسر لو کے گھر کے قریب ایک کار میں ایک اور شخص مردہ حالت میں ملا ہے اور مبینہ طور پر اسی شخص نے پروفیسر لو کو ان کے گھر میں قتل کرنے کے بعد اپنی کار میں خودکشی کرلی۔

پولیس کا ماننا ہے کہ دونوں افراد ایک دوسرے سے کو جانتے تھے مگر اس بات کے شواہد موجود نہیں ہے کہ پروفیسرلو کو چینی شہری ہونے کی وجہ سے قتل کیا گیا۔

پٹس برگ یونیورسٹی نے اپنے بیان میں میں پروفیسر لو کے انتقال پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

پروفیسر لوئی کے یونیورسٹی میں موجود ساتھیوں کا کہنا ہے کہ پروفیسر لو کورونا وائرس سارس کوو2 کے حوالے سے انتہائی اہم تحقیق کر رہے تھے اور وہ اس بارے میں بہت ہی اہم نتائج کے قریب پہنچ چکے تھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button