مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج کا غزہ میں عسکری ٹھکانے پر حملہ

شیعت نیوز: اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح غزہ پٹی کے شمال میں بیت حانون کے مشرق میں واقع ایک عسکری ٹھکانے پر توپ کے گولے داغے۔

فلسطینی خبررساں ایجنسی شہاب کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ذرائع ابلاغ نے اس سے پہلے دعوی کیا تھا کہ ایک راکٹ سدوت نیگف کے علاقے پر گرا جس کے بعد خطرے کے سائرن بجنے کی آوازیں سنائی دی تھیں۔ ابھی تک جانی اور مالی نقصان کے حوالے سے کوئی رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے۔

ادھر فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ پٹی کے شمال میں عسکری ٹھکانے پر زور دار دھماکا سنا گیا۔ مزید یہ کہ اسرائیلی فوج راکٹ داغے جانے کے جواب میں غزہ پٹی میں اہداف کو بم باری کا نشانہ بنا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ میں فلسطینی مزاحمت کار شہید، اسرائیلی فوجیوں کا مقبوضہ بیت المقدس پر دھاوا

غزہ پر صیہونی حکومت کے حملے ایک ایسے وقت کئے گئے ہیں جب کورونا وائرس خطے اور پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور دو ہزار سات سے غزہ کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے اس علاقے کے فلسطینیوں کو پہلے ہی ادویات اور شدید غذائی قلت کا سامنا ہے اور ہر لمحے اس علاقے میں انسانی المیہ رونما ہونے کا خطرہ موجود ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی  پولیس نے منگل کے روز صبح سویرے مقبوضہ بیت المقدس  میں کاروائیوں کے دوران مشہور شخصیات سمیت 14 افراد کو اغوا کرلیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق ، مقبوضہ بیت المقدس  میں ان کے گھروں پر چھاپوں کے بعد اسرائیلی پولیس فورسز نے پاپولر کانفرنس کے سکریٹری بلال الناتشہ ، ان کے آفس منیجر معاذ الاحشاب اور قبرستان کی دیکھ بھال کمیٹی کے سربراہ مصطفی ابو زہرا کو اغوا کرلیا۔

مقبوضہ بیت المقدس کی دیگر مشہور شخصیات کو بھی اسرائیلی پولیس نے ان کے گھروں سے اغوا کرلیا۔ ان کی شناخت پاپولر کانفرنس سے عماد اواد ، صحافی تیمر عبیدات اور شاعر رانیہ ہاتم کے نام سے ہوئی۔

اسی دوران ، اسرائیلی پولیس  نے العیسویہ ڈسٹرکٹ میں ایک کاروائی کے دوران مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے سات نوجوانوں کو اغوا کرلیا۔مبینہ طور پر اسرائیلی پولیس  کی گرفتاری مہم کے دوران العیسوویہ کے آس پاس کے اطراف میں بھی جھڑپیں ہوئیں۔

یروشلم کے ایک اور نوجوان جاد الغول کو بھی اسرائیلی پولیس فورس نے اغوا کر لیا اور ضلع سلوان میں اس کے گھر سے لوٹ مار کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button