اہم ترین خبریںمشرق وسطی

عرب ریاستوں میں بغاوت کا آغاز، صحافیوں نے بادشاہوں کے مودی سے تعلقات کے خلاف آواز بلند کردی

آر ایس ایس کے مسلمانوں پر مظالم ناقابل برداشت، عرب میں ہمارے درمیان رہنے والے بھارتی ڈاکٹرز، پروفیسرز اور دوسرے لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت پھیلا رہے ہیں۔ معروف کویتی صحافی

شیعت نیوز: عرب ریاستوں میں بغاوت کا آغاز ،صحافیوں نے بادشاہوں کےمودی سےتعلقات کہ خلاف آواز بلند کردی، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین ، کویت اور عمان کے حکمرانوں کے مسلمانوں کے قاتل نریندر مودی سےدیرینہ تعلقات کے خلاف بالآخر ان ممالک میں موجود باغیرت عرب جوانوں اور صحافیوں کو بھی غیرت آگئی ہے ۔

ان ممالک کے صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کی ایک تعداد نے عرب بادشاہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان ، ترکی اور ایران کی طرح ہندوستان اور قاتل نریندر مودی سے اقتصادی ، سفارتی اور کلچرل تعلقات ختم کریں کیونکہ مودی کی حکومت مسلسل مسلمانوں کی نسل کشی پہ کار فرما ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : کرونا وائرس کا علاج ؛ سعودی عرب اور امارات میں اونٹ کا پیشاب اب ٹین کین میں دستیاب

عرب صحافیوں اور سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کا مطالبہ سامنے آرہا ہے کہ عرب مسلمان ریاستوں سے کھربوں ڈالر کمانے والے ہندوستانی اور نریندر مودی کی حکومت مسلمانوں کہ پیسے سے ہی مسلمانوں کا قتل عام کررہی ہے۔ واضح رہے کہ عرب شیوخ کہ خلاف یہ بغاوت پہلی بار دیکھی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق معروف کویتی صحافی محمد احمد الملا نے بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کر دی ہے۔محمد احمد الملا کا کہنا ہے کہ دنیا کا ہر مسلمان ہمارا بھائی ہے، اس کا ہم پر حق ہے۔ احمد الملا نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ارشاد نبویﷺ ہے کہ ’’مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے‘‘۔ سوشل میڈیا پر وائر ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ انڈیا میں آر ایس ایس نامی تنظیم مسلمانوں پر جو ظلم ڈھا رہی ہے اور مسلمانوں کی جو توہین کر رہی ہے وہ ناقابل برداشت ہے۔

یہ بھی پڑھیں : تنگدست گھرانوں کی مددکرکے رمضان میں دہراثواب کمایاجاسکتاہے،علامہ راجہ ناصرعباس

کویتی صحافی محمد احمد الملا نے بھارتی مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی حالیہ لہر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان مظالم کا آغاز اس جھوٹ سے ہوا کہ بھارت میں کورونا وائرس مسلمانوں کی ذریعے پھیلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تذلیل صرف چند ہندوستانی مسلمانوں تک محدود نہیں رہی بلکہ بھارتی اراکین پارلیمنٹ نے بھی تمام عرب ماؤں کو گالیاں دی ہیں۔

صحافی کا کہنا تھا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاملہ کورونا وائرس کا نہیں بلکہ متعصبانہ نسل پرستی کا ہے۔ محمد احمد الملا کا کہنا تھا کہ جہاں تک میں نے دیکھا ہے ایسا کرنے والے ہندوستان کے اندر تک نہیں بلکہ یہاں عرب میں ہمارے درمیان بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عرب ممالک میں رہنے والے بھارتی ڈاکٹرز، پروفیسرز اور دوسرے لوگ بھی سوشل میڈیا کے ذریعے یہ نفرت پھیلا رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button