اہم ترین خبریںعراق

عراق کے چھے فوجی اڈوں سے امریکی فوجی بھاگ گئے۔ عادل عبد المہدی

شیعت نیوز : عراق کے کارگزار وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے اعلان کیا ہے کہ امریکی فوجی عراق کے چھے فوجی اڈوں سے باہر نکل گئے ہیں اور اب صرف تین چھاؤنیاں ان کے قبضے میں ہیں۔

اناتولی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عادل عبد المہدی نے عراق کی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ گذشتہ ہفتوں کے دوران عراق کے چھے فوجی اڈوں سے امریکی دہشت گردوں کے باہر نکلنے کے بعد اب باقی امریکی، صرف تین چھاؤنیوں میں موجود ہیں۔

عراق کے کار گزار وزیر اعظم عادل عبد المہدی نے آئندہ جون میں عراقی حکومت اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات شروع ہونے کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات کا مقصد عراق و امریکہ کے درمیان آئندہ سیکورٹی و اقتصادی تعاون کے بارے میں معاہدہ کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : مصطفی الکاظمی عراق کی موجودہ مشکلات پر قابو پا سکتے ہیں۔ عراقی صدر

درایں اثنا عراق کے صدر برہم صالح نے سی ان ان کو انٹریو دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور عراق کے درمیان اسٹریٹیجک مذاکرات منجملہ امریکی دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں مذاکرات کا آغاز نئی حکومت کی تشکیل کے بعد جون میں ہوگا۔

امریکی دہشت گردوں نے القیارہ، کے وَن، الحبانیہ، القائم اور صوبہ نینوا و جنوبی بغداد میں قائم دو فوجی چھاؤنیوں کو عراقی حکومت کے حوالے کر دیا ہے۔ امریکی دہشت گرد اب صرف عراق کی عین الاسد، البلد اور التاجی چھاؤنیوں میں تعینات ہیں۔

واضح رہے کہ شہید قاسم سلیمانی صیہونی و تکفیری ٹولے داعش کا قلع قمع کرنے والے محاذ میں بنیادی رکن کی حیثیت رکھتے تھے جنہیں امریکی دہشت گردوں نے بغداد ایئرپورٹ کے قریب تین جنوری کو انکے ساتھیوں کے ہمراہ شہید کر دیا تھا۔ شہادت کے بعد عراقیوں نے امریکی فورسز کے انخلا کا مطالبہ کیا اور عراقی پارلیمنٹ میں امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق مسودہ قانون کی منظوری دی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button