اہم ترین خبریںپاکستان کی اہم خبریںشہید قاسم سلیمانی (SQS)

قاسم سلیمانی اورابو مہدی پر امریکی حملہ اور شیخ زکزاکی کی نائیجیریا میں قید قابل مذمت ہے، ملی یکجہتی کونسل

اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ امریکہ، پاکستان، افغانستان، عراق، شام اور دیگر مسلمان ممالک سے نکل جائے اور یمن میں جنگ فی الفور ختم کی جائے۔

شیعت نیوز: ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سربراہی اجلاس جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور میں منعقدہوا، جس میں امریکہ کی جانب سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی راہنماء ابو مہدی المہندس پر حملہ کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس یہ سمجھتا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام صرف ان رہنماؤں پر نہیں بلکہ عالم اسلام پر حملہ اور امریکہ کی دہشت گرد پالیسیوں کا تسلسل اور بیّن ثبوت ہے۔ امریکہ عالم اسلام کا دوست نہیں بلکہ دشمن ہے۔ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ امریکہ، پاکستان، افغانستان، عراق، شام اور دیگر مسلمان ممالک سے نکل جائے اور یمن میں جنگ فی الفور ختم کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: آل سعود کے حکم پرکوالالمپورسمٹ میں شرکت نہ کرنیوالےعمران خان ثالثی کی حیثیت ہی نہیں رکھتے، علامہ عابد حسینی

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح امریکہ کی سرپرستی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کشمیر میں ایک طویل کرفیو کی بھی اجلاس شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کرے اور فوری کرفیو اٹھائے، بےگناہ کشمیریوں کا قتل عام بند کرکے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر فوری عمل کرتے ہوئے انہیں حق خود ارادیت فراہم کرے۔ اجلاس نے حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے کشمیر کی مسلمہ پالیسی سے صریحاً انحراف کیا ہے۔ قوم 5 فروری کو یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ملک گیر احتجاج کرے گی اور ملک بھر میں ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم اور اس میں شامل سیاسی جماعتوں کی سطح پر احتجاجی پروگرام منعقد کرے گی۔ قوم کشمیر اور فلسطین پر کوئی سودے بازی قبول نہیں کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ مخالف ریلی کے لاکھوں شرکاء نے امریکہ سے نفرت کا اظہار کیا، علامہ عبدالخالق اسدی

اجلاس میں کوالالمپور کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان کی عدم شرکت اور بائیکاٹ کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ نہ صرف اندرونی بلکہ خارجہ محاذ پر بھی حکومت پاکستان نہ صرف مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، بلکہ وزیراعظم صریحاً ناقابل اعتماد ہوگئے ہیں۔ ان کی موجودگی میں پاکستان کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ اُن کی غلط پالیسیوں کی بناء پر یہ خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ وہ کسی دباؤ کے نتیجے میں پاکستان اور عالم اسلام کے خلاف کوئی بھی اقدام کرسکتے ہیں۔ حکومت اقتصادی میدان میں بھی مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ سود، قرضے اور کرپشن میں بےپناہ اضافہ حکومت کی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عمل درآمد کی وجہ سے عوام مہنگائی اور بے روز گاری سے دوچار ہیں۔ عوام کی قوت خرید میں مسلسل کمی پیداواری لاگت میں اضافہ، صنعت و تجارت، زراعت کے شعبہ میں بحران جبکہ بجلی، گیس اور تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے قومی معیشت کا پہیہ جام کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نائیجیریا، جیل کے اندر آیت اللہ زکزاکی کی جسمانی حالت مزید بگڑ گئی

ریاست مدینہ کے قیام کا نعرہ اور وزیراعظم کا اعلان ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ تمام اعلانات کی طرح ریاست مدینہ کے قیام کے اعلان سے بھی وزیراعظم نے عملاً یوٹرن لے لیا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملکی مسائل کا واحد حل اسلام ہی کی حکمرانی میں مضمر ہے۔ ملی یکجہتی کونسل ریاست مدینہ کا خاکہ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنا چکی ہے۔ وہ یہ خاکہ تیار کرکے منظوری کے بعد جلد حکومت اور قوم کے سامنے پیش کرے گی، اجلاس نے دنیا بھر میں اقلیتوں کے تحفظ، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی بھی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اقلیتوں کیساتھ جانبدارانہ رویہ ختم کیا جائے۔ اجلاس میں دینی مدارس کی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کا عزم کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت دینی مدارس کے خلاف اقدامات سے گریز کرے۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی سلامتی، استحکام، مہنگائی و بے روزگاری کے خاتمے اور عوام کے جملہ مسائل کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گی۔ یہ اجلاس نائیجیریا کے مسلم راہنما آیت اللہ علی ابراہیم زکزاکی کی ناجائز اسیری کی مذمت کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button