اہم ترین خبریںپاکستان

حکومت مجالس و جلوس عزا پر سختی کرنے سے اجتناب کرے، علامہ نیاز نقوی

عزاداری شہداء کربلا کا اہم پہلو کربلا کے مصائب پر گریہ و بکا ہے

شیعت نیوز : وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ حکومت مجالس و جلوس عزا پرسختی سے اجتناب کرے۔

مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ نیاز نقوی کا کہنا تھا کہ کربلا کی یاد اسلام سے عشق اور قربانی کا تجدید عہد ہے۔ من گھڑت عقائد کی ترویج اور کسی مسلک کی دل آزاری ہرگز جائز نہیں، نفاق اور کشیدگی سے ہر صورت میں اجتناب کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہدائے کربلا کی یاد کا زندہ رہنا مشیت الٰہی ہے جسے چودہ صدیوں میں سفاک ترین حکمران بھی ختم نہیں کر سکے۔ وطن عزیز میں عزاداری کی روایات بے مثال ہیں جہاں قیام پاکستان سے اب تک ہر حکومت اور قوم کے تمام طبقات عشق رسول و آل رسول کے اظہار میں برابر کے شریک ہیں۔ مجالس حسینی ہر عمر کے افراد کیلئے کھلی درسگاہیں ہیں، جن میں دین شناسی اور معارف اسلامی سے آگاہی کیساتھ ساتھ دینی تعلیم و تربیت دی جاتی ہے جس کے نتیجہ میں اچھے مسلمان اور پاکستانی بنتے ہیں۔ خطباء و ذاکرین اسی مقصد و ہدف کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔

علامہ قاضی نیاز نقوی نے کہا کہ عزاداری شہداء کربلا کا اہم پہلو کربلا کے مصائب پر گریہ و بکا ہے۔ اسلامی تعلیمات میں قساوت قلبی اور سنگدلی کی مذمت کی گئی ہے، نہ رونے والی آنکھ کو بدقسمتی قرار دیا گیا ہے۔ اسی گریہ کی بدولت انسان اللہ کے خوف اور اس کی محبت میں بھی گریہ کرتا ہے۔ جوکہ افضل ترین عبادات میں سے ہے۔ موجودہ غیر اسلامی ثقافتی یلغار میں مجالس و جلوس عزاداری انسانوں کو دین کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومتیں ان ایام میں سیکورٹی اور عزاداری کے انعقاد میں سہولتوں کو یقینی بنائیں۔ ایمپلی فائر ایکٹ اور مجالس و جلوسوں میں روٹ اور وقت کی پابندی میں سختی سے اجتناب کیا جائے۔ پورا سال پورے ملک میں لاتعداد خلاف ورزیوں سے چشم پوشی اور فقط مجالس و جلوس عزا پر قوانین کے نفاذ میں سختی ایک امتیازی رویہ ہے جس سے عوام کا حکومت پر اعتماد اور وفاداری مجروح ہوتی ہے۔

علامہ نیاز نقوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حسب سابق اس سال بھی عاشورہ محرم کربلا میں گزارنے کیلئے دنیا بھر سے کروڑوں عقیدت مند عراق روانہ ہو رہے ہیں۔ وطن عزیز سے زمینی راستہ سے ایران، عراق جانیوالوں کیلئے حکومت خصوصی انتطامات کرے۔ سکیورٹی، تفتان بارڈر پر امیگریشن عملہ میں اضافہ اور پاکستان ہاوس تفتان میں سہولیا ت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button